
ملک بھر کے شادی ہالز ایسوسی ایشن کی جانب سے حکومت سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔
صدر شادی ہال مالکان ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمیں 2 اگست سے پہلے شادی ہال کھولنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے جبکہ حکومت نے ہم سے شادی ہال سے متعلق ایس او پیز کیلیے تجاویز طلب کی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہماری تجاویز پر غور کر کے حکومت ایک جامعہ ایس او پیز متعارف کرائے گی اور حکومت کی بتائی ہوئی ایس او پیز کی پابندی کریں گے۔
دوسری جانب وزیر بلدیات اور اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کہتے ہیں کہ حکومت سندھ کو شادی ہال مالکان کی تکالیف کا احساس ہے، وفاق کی جانب سے دی جانی والی گائیڈ لائن کے تحت فیصلہ کریں گے۔
وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کو شادی ہال مالکان کی تکالیف کا پوری طرح اندازہ ہے، ملک کے موجودہ حالات میں تمام شعبہ جات بری طرح متاثر ہوئے ہیں، تاہم انسانی زندگیوں پر کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔
کمشنر ہاوس کراچی میں شادی ہال مالکان سے ملاقات میں کمشنر کراچی، افتخار شلوانی، سیکرٹری اطلاعات سندھ اسلم غوری اور شادی ہال مالکان تنظیموں کے نمائندگان بھی موجود تھے۔
شادی ہال مالکان نے وزیر بلدیات سندھ سے اپنے تحفظات و موجودہ کورونا کرائسز میں کاروبار کی بندش کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔
ناصر حسین شاہ کا شرکا میٹنگ سے کہنا تھا کہ حکومت سندھ کو موجودہ کاروباری اور معاشی صورت حال کا پوری طرح ادارک اور اندازہ ہے، کورونا کی وبا نے جہاں عالمی سطح پر معاشی بدامنی کے حالات پیدا کئے ہیں وہیں ملک میں لوگوں کی بڑی تعداد کو بیروزگار بھی کردیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا کرائسز کے معاملے پر جو پالیسی واضع کی گئی ہے، حکومت سندھ اس پر عمل کرنے کی پابند ہے تاہم شادی ہال مالکان سمیت تمام کاروباری طبقے کی تکالیف کا سندھ حکومت کو پوری طرح ادراک ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر تاجر برادری کے لئے خصوصی ریلیف اقدامات کئے جارہے ہیں، تاہم انسانی جانوں پر کوئی رسک نہیں لے سکتے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فی الوقت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری ہے اور جب تک عدالت عالیہ یا وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی واضع احکامات نہیں آتے، معاملات کو نہایت ثابت قدمی کے ساتھ لیکر چلنے کی ضرورت ہے، حکومت سندھ ہمیشہ اپنے عوام اور کاروباری برادری کے ساتھ کھڑی ہے اور انشاللہ اس وبا کو جلد ملکر شکست دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News