Advertisement
Advertisement
Advertisement

جرمنی میں پاکستانی نژاد سائنسدان آصفہ اختر کا منفرد اعزاز

Now Reading:

جرمنی میں پاکستانی نژاد سائنسدان آصفہ اختر کا منفرد اعزاز

ڈاکٹر آصفہ اختر عالمی شہرت یافتہ جرمن ادارے ماکس پلانک سوسائٹی کے حیاتیات اور طب کے سیکشن کی سربراہی کرنے والی پہلی بین الاقوامی خاتون نائب صدر بن گئی ہیں۔

یاد رہے کہ جرمنی کی ماکس پلانک سوسائٹی کو عالمی شہرت حاصل ہے،اس کے ذیلی اداروں ميں اعلیٰ درجے کی سائنسی تحقیق کی جاتی ہے۔

Advertisement

اس کی عالمی شہرت کی وجہ یہ بھی ہے کہ سن 1948 سے لے کر اب تک ماکس پلانک سوسائٹی کے 18 محققين نوبل انعامات حاصل کر چکے ہيں۔

ڈاکٹر اختر ماکس پلانک سوسائٹی یا ’ایم پی جی‘ کے بائیولوجی اور میڈیسن کے سیکشن کی نائب صدر کی حیثیت سے اس سیکشن کی انچارج بن گئی ہیں۔

Advertisement

ڈاکٹر اختر نے یکم جولائی سے اس انتہائی اہم عہدے کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

ماکس پلانک سوسائٹی

جرمنی کی ’سائنس کے فروغ کی ماکس پلانک سوسائٹی‘ ايک غير جانبداراور عوامی فلاحی تحقیقی ادارہ ہے۔

 يہ سوسائٹی بنيادی سائنسی اصولوں پر ريسرچ کرتی ہے اور اس کے انسٹيٹيوٹ ممتاز محققین اور ماہرین پر خصوصی توجہ ديتے ہيں۔

ماکس پلانک سوسائٹی کے انسٹيٹيوٹ اصولی سائنسی تحقیق کے ميدان ميں ’اعلیٰ کارکردگی کے مراکز‘ میں شمار ہوتے ہیں اور يہ سوسائٹی بڑی تعداد میں غير ملکی طالبعلموں کو مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔

Advertisement

دوسری جانب وہ ماکس پلانک اسکولوں کے لیے کانٹیکٹ پرسن کی خدمات بھی سرانجام دیں گی۔

انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ کو دیے گئے ایک بیان میں ڈاکٹر اختر نے کہا کہ وہ اس ذمہ داری کو مستقبل کے لیے عملی حکمت عملی تشکیل دینے کا ایک بہترین موقع خیال کرتی ہیں۔

 نوجوان سائنسدانوں کے لیے دل دھڑکتا ہے

ڈاکٹر اختر نے نے کہا کہ میرا دل نوجوان سائنسدانوں کے لیے دھڑکتا ہے۔

اس عہدے کے متعدد پہلو ہیں، جس میں مواصلات، بین الاقوامیت، تنوع، نوجوان سائنسدانوں کے کیریئر کی ترقی اور مجموعی طور پر جرمن سائنسی عمل کو مستحکم بنانا شامل ہے۔

آصفہ اخترنے کہا کہ نوجوان سائنسدان اپنے کیرئیر کے مختلف مراحل میں جن مشکلات کا سامنا کرتے ہیں میں ان کو بخوبی سمجتی  ہوں، اس لیے میں نوجوان سائنسدانوں کے لیے نئے منصوبوں کو آگے بڑھانا چاہتی ہوں۔

Advertisement

سائنس کے شعبے میں صنفی مساوات کی ترویج

ڈاکٹر آصفہ اختر صنفی مساوات کے معاملے کو بھی آگے بڑھانا چاہتی ہے۔

ان کے بقول، صنفی مساوات پر مسلسل کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ سائنس کی شعبے میں نمایاں خواتین موجود ہیں اور ہمیں ماکس پلانک سوسائٹی کے لیے ان خواتین کی خدمات حاصل کرنے کے سلسلے میں نہ صرف اپنے تمام تر وسائل استعمال کرنے چاہییں بلکہ ہر ممکن کوششں کرنی چاہیے۔

ڈاکٹر آصفہ کون ہیں؟

پاکستان کے شہر کراچی میں سن 1971 میں پیدا ہونے والی ڈاکٹر آصفہ اختر نے سن 1997 میں امپیریئل کینسر ریسرچ فنڈ لندن میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔

انہوں نے سن 1998 سے 2001ء کے دوران جرمن شہر ہائیڈل برگ میں قائم یورپین مالیکیولر بائیولوجی لیبارٹری (ای ایم بی ایل) اور میونخ میں واقع اڈولف بوٹینانٹ انسٹیٹیوٹ میں اپنی پوسٹ ڈاکٹوریل فیلوشپ مکمل کی۔

Advertisement

واضح رہے کہ ڈاکٹر اختر سن 2013 سے، جرمن شہر فرائبرگ میں ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ برائے ایمیون بائیولوجی اور ایپی جینیٹکس میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائض ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
رواں مالی سال کے ترقیاتی فنڈز میں 300 ارب روپے کی کٹوتی کی تجویز
’’کراچی میں روڈ نہیں، صرف چالان ہیں، فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج ہوگا‘‘
پاکستان غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کیلئے واضح موقف پیش کرے گا، دفترخارجہ
مشرف علی زیدی عالمی میڈیا کےلئے ترجمان وزیراعظم مقرر، عطا اللہ تارڑ کی تصدیق ، نو ٹیفکیشن جاری
پنجاب اسمبلی کا 34 واں اجلاس کل شروع ہوگا، اہم بلز اور حکومتی امور پر بحث متوقع
ریڈ لائن منصوبہ عوام کیلیے وبال جان، پیپلزپارٹی نے کراچی کو تجربہ گاہ بنا دیا، حافظ نعیم الرحمان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر