مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں ایکنک کا اجلاس ہوا، جس میں 289 ارب روپے مالیت کے 4 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔
اجلاس میں زیروریٹیڈ اور ایکسپورٹ سیکٹر کو بجلی اور گیس کی سبسڈی مختص کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایکنک نے سکھر حیدر آباد موٹر وے کی بی او ٹی کے تحت 165 ارب روپے سے تعمیر کی منظوری دی جبکہ سکھر حیدرآباد موٹروے کیلئے 24 ارب روپے سے اراضی خریدی جاچکی ہے۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے ایف بی آر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں میں 5 کروڑ روپے تک کی تمام انکم ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کرے۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ باقی ریفنڈز کی ادائیگی کے لئے واضح روڈ میپ اور حکمت عملی اپنائی جائےجبکہ حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ تمام ٹیکس ریفنڈز چاہے وہ تازہ ہوں یا پرانے ادا کئے جائے۔
پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کی تکمیل کو یقینی بنارہا ہے، مشیر خزانہ
مشیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے پچھلے سال 140 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈزکی ادائیگی کی ہے جو مالی سال 2018-19 میں ادا کی جانے والی رقوم کی واپسی سے تقریبا دوگنا ہے اسی طرح حکومت نے انکم ٹیکس ریفنڈوں کی ادائیگی بھی شروع کردی ہے۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 1 کروڑ 80 لاکھ تک کے ریفنڈز کی ادائیگی کی جائے گی جبکہ اگلے مرحلے میں 5 کروڑ روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کئے جائیں گے۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ سبسڈی کے لئے رواں مالی سال 20 ارب روپے کے استعمال پر اگلے اجلاس میں فیصلہ کا امکان ہے جبکہ تمام انکم ٹیکس رقوم کی واپسی کے لئے کل 40 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
