
پی آئی اے کے سی ای او ائر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کررہے ہیں۔
ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ کسی املاک کو نہیں بیچا جارہا بلکہ قابل استعمال بنا کر کرائے پر دیا جارہا ہے تاکہ ان سے پی آئی اے کی آمدنی شروع ہوسکے کیونکہ پی آئی اے کی بیرون ملک املاک بند پڑی تھیں تاہم کرونا کے باعث اس پر عمل درآمد کچھ تاخیر کا شکار ہے۔
پی آئی اے تمام جعلی تعلیمی اسناد والے ملازمین کے خلاف ایکشن لے چکی ہے اور ابھی تک 750 ملازمین کو جعلی تعلیمی ڈگریوں پر برخاست کیا جاچکا ہے۔
سی ای او پی آئی اے نے کہا ہے کہ 15 جعلی تعلیمی اسناد والے پائلٹس کو بھی برخاست کیا جاچکا ہے جبکہ 9 پر کارروائی جاری ہے جبکہ مشتبہ لائسنس والے پائلٹس پر ہم سی اے اے کی کارروائی کا انتظار کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ جمعے 7 پائلٹس کی فہرست موصول ہوئی تھی جس میں سے 5 کو ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے جبکہ دو پائلٹس نے سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے۔
ائیر مارشل ارشد ملک نے بتایا کہ کیپٹن یحیئ سندھیلا اور کپیٹن وسیم اختر نے سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتنی لیا ہوا ہے لیکن ریگولیٹری کی جانب سے لائسنس منسوخ ہونے کی صورت میں پی آئی اے ایک دن کا بھی انتظار نہیں کرے گی۔
انہوں واضح کیا ہے کہ زائد افرادی قوت معاملے کو حل کرنے کیلئے ایک جامع لائح عمل مرتب کرکے حکومت کو پیش کردیا ہے میں ہے جس میں اصلاحات اور قابلیت کی بنیادوں پر افرادی قوت میں ممکنہ حد تک کمی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
سی ای او کا کہنا تھا کہ جعلی لائسنس کے معاملے پر پی آئی اے نے خود ایکشن لے کر 17 پائلٹس کو جنوری 2019 سے گراونڈ کیا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News