
مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے بارے میں سابق بھارتی وزیرخزانہ اور موجودہ رکن پارلیمان پی چدم برم نے مودی سرکار کی گھناؤنی پالیسیوں کا پردہ چاک کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے سابق بھارتی وزیرخزانہ چدم برم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے پانچ اگست کے اقدامات سے پیدا ہونے والی اذیت ناک صورت حال کا ابھی تک خاتمہ نہیں ہو سکا۔
چدم برم نے کہا کہ باقی بھارت کو اظہار رائے کی آزادی کے بغیر لاک ڈاؤن کا تصور کر کے صورت حال کو سمجھنا چاہیے، مقبوضہ وادی میں لوگوں کو اخبارات، ٹیلی ویژن، موبائل فون، انٹرنیٹ اور اسپتالوں تک رسائی نہیں۔
بھارت کے وزیرداخلہ بھی کورونا وائرس کا شکار
بھارت کے سابق وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ وادی میں لاک ڈاؤن سے 4 لاکھ 97 ہزار افراد بے روز گار ہوئےجبکہ ٹرانسپورٹ، گارمنٹس، قالین اور آئی ٹی انڈسٹری بری طرح تباہ ہو گئی۔
چدم برم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں 6 ہزار 605 سیاسی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا اور لاک ڈاؤن کے بعد مزید 38 ہزار فوجی وادی میں تعینات کئے گئے۔
سابق بھارتی وزیرچدم برم نے سیاسی قائدین کو گھروں میں نظر بند رکھنے کو غیر قانونی قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News