وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے بعد، اجلاس کے حوالے سے اہم ویڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے تجویز کیا تھا کہ غربت کے خاتمے کیلئے اسلام آباد میں ایک سینٹر آف ایکسیلنس قائم کیا جائے اور حوالے سے ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے جس پر تمام ممبر ممالک نے اتفاق کیا اور اسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ اجلاس کے دوران دوسری اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ تمام ممبران کا یہی خیال تھا کہ ابھی کرونا وبائی خطرات موجود ہیں جن سے نمٹنے کیلئے ہمیں متفقہ لائحہ عمل تشکیل دینا چاہیے۔
اس موقع پر سب نے چین کی طرف سے کورونا وبا کے دوران تکنیکی معاونت کی فراہمی پر چین کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ سب نے روس کو کورونا ویکسین کی تیاری پر مبارکباد دی اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روس نے نہ صرف ویکسین تیار کی بلکہ اسکی رجسٹریشن بھی ہوچکی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ اجلاس کے دوران تمام ممبر ممالک کا یہ متفقہ خیال تھا کہ اس ویکسین کی فراہمی میں تجارتی مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فلاح عامہ کیلئے بروئے کار لایا جائے۔
اجلاس میں، اقوام متحدہ کے کردار کے حوالے سے بھی اس بات پر زور دیا گیا کہ اقوام متحدہ کا کردار عالمی سطح پر اور بالخصوص علاقائی سطح پر مرکزی نوعیت کا ہونا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کا نکتہ نظر یہ تھا کہ اگر آپ اقوام متحدہ کے کردار کو مرکزی گردانتے ہیں تو پھر اس کی قراردادوں کا بھی مکمل احترام کیا جانا چاہیئے۔
وفاقی وزیر نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ سب نے ہندوستان کے رویے کا نوٹس لیا سات ممالک کا جھکاؤ ایک طرف تھا جبکہ ہندوستان کا اپنا الگ نکتہ نظر تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
