
سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی جانب سے پارٹی کی ’سی ای سی‘ سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اپنے خطاب میں نواز شریف نے کہا ہے کہ سب کو معلوم ہے کہ ہم نے کتنی محنت، ایمانداری سے کاوشیں کیں اور ملک کو ترقی دی، پاکستان کے عوام ہمارے دور میں سکھ کی زندگی گزار رہے تھے اور سستی اشیاءلوگوں کو دستیاب تھیں، مہنگائی کا مسئلہ حل ہوگیا تھا لیکن آج عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، بجلی، گیس کے بل ان پر بم بن کر گر رہے ہیں۔
نواز شریف نے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد ذات کے لئے نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام کے لئے ہے اورہمیں جدوجہد کرنا ہے کیونکہ بائیس کروڑ عوام کی مشکلات اور دکھوں میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں لوگ اپنی آمدن میں اخراجات پورے نہیں کرپارہے، یہ ظلم وزیادتی کی انتہاءہے عوام بجلی اور گیس کا بل دینے کے قابل نہیں رہے، دو وقت کی روٹی امتحان بن گئی ہے، یہاں تک کہ دوائیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت آج بتادے کوئی کہ کیسے عام آدمی زندگی اپنی گزر بسر کرے جبکہ آٹے کی قیمت آسمان پر ہے، اوپر سے آٹا ناپید ہونے والا ہے کیونکہ گندم ہی امپورٹ ہی نہیں کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انگریزوں کی غلامی سے نکل کر ہم اپنوں کی غلامی میں آگئے ہیں لیکن اب ان چیزوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کرچکا اور انہوں نے مزید کہا ہے کہ اپنے ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتا، پاکستانی بن کر رہوں گا۔
نواز شریف نے کہا ہے کہ میں نے دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ ذلت کی زندگی ہم نہیں جی سکتے، عزت کی زندگی گزاریں گے اوراللہ تعالی ہمیں عزت کی زندگی گزارنے کا موقع عطا فرمائے گا، انشاءاللہ۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ظلم، زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا قوم نے فیصلہ کرلیا تو تبدیلی سالوں میں نہیں چند مہینوں اور ہفتوں میں آئے گی کیونکہ پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ اس کا جواب دینا ہوگا۔
شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے ساتھ سلوک پر دکھی ہوں جو کچھ ہورہا ہے اس سے ہمارے جذبے اور بڑھے ہیں انشاءاللہ ہم اپنی جدوجہد مزید تیز کریں گے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف مرد میدان ہیں، انہوں نے مشکلات کے سامنے سرنہیں جھکایا، ہمارے بیانیے کو تقویت دینے میں کردار ادا کیا اور اس لئے بھی اپنے بھائی پر بہت فخر ہے جس نے وفاداری اور نظریاتی وابستگی کی مثال قائم کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News