
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نااہلی کا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال رہی ہے تاہم گندم کی قلت کی ذمہ داری تحریک انصاف حکومت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے گندم کے معاملے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک میں گندم کا بحران ہے اور پی ٹی آئی لیڈران وزراء بیان بازی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے گندم کی کم از کم امدادی قیمت دوہزار روپے من مقرر کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ وفاقی حکومت اگر گندم کی فی من قیمت 1400 روپے کرے گی تو کسان فصل کیسے کاشت کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 14 سو روپے قیمت سے کاشتکار اور کسان کا پیٹ نہیں بھرے گا جس سے وہ پیداوار نہیں کرتے اور اسی وجہ سے حکومت بیرون ملک سے گندم امپورٹ کرنے پر مجبور اور منہ مانگی قیمت ادا کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں پاکستان کا نام گندم امپورٹ سے ایکسپورٹ کرنے والے ملک میں شامل ہوگیا تھا لیکن2018 میں اس نالائق حکومت نے حالات کو نہیں سمجھا جس سے مافیا فائدہ اٹھارہی ہیں جو اس حکومت کو چلارہی ہیں اوران باتوں اور مافیا کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج چینی 110 کی فروخت ہورہی ہی کیا یہ نیا پاکستان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News