Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہو گا

Now Reading:

ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہو گا

اردو زبان کے عہد ساز غزل گو شاعر ناصر کاظمی کو مداحوں سے بچھڑے 49 برس بیت گئے۔

ناصر رضا کاظمی  کا قلمی نام ’ناصر کاظمی ‘ ہے ۔وہ 8دسمبر 1925کو  انبالہ میں پیدا ہوئے  جبکہ تقسیم ہند کے بعد لاہور میں سکونت اختیار کی۔

میر جدید کہلانے والے عہد ساز شاعر ناصر کاظمی کی شاعری لطیف انسانی جذبات کی بہترین ترجمان ہے۔

’بھری دنیا میں جی نہیں لگتا

جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی‘

Advertisement

’اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود

محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی‘

اس طرح کے کئی لازوال اشعار ناصر کاظمی کی تخلیق ہیں۔ انہوں نے میر تقی میر کی پیروی کرتے ہوئے غموں کو شعروں میں سمویا اور ان کا اظہار غم پورے عہد کا عکاس بن گیا۔

’ہمارے گھر کی دیواروں پہ ناصرؔ

اداسی بال کھولے سو رہی ہے‘

ناصر کاظمی جدید غزل کے اولین معماروں میں ہیں۔ چند مضامین لکھے اور نظمیں بھی لکھیں لیکن ان کی شناخت غزل کے حوالے سے قائم ہے جس میں کیفیت، روانی اور لہجے کی نرمی کا بڑا دخل ہے۔

Advertisement

’کون اچھا ہے اس زمانے میں

کیوں کسی کو برا کہے کوئی‘

ان کا پہلا مجموعہ کلام ’برگِ نے‘1954میں شائع ہوا اور منظرعام پر آتے ہی مقبولیت حاصل کرلی۔ ان کے دیگر شعری مجموعوں میں ’پہلی بارش‘، ’نشاطِ خواب‘، ’دیوان‘اور ’سُر کی چھایا‘شامل ہیں۔

دو مجموعے ’دیوان‘اور ’پہلی بارش‘صرف غزلوں پر مشتمل ہیں جس کی بنیاد پر ناصر کاظمی کے مقام و مرتبے کا تعین ہوتا ہے۔

’اس شہر بے چراغ میں جائے گی تو کہاں

آ اے شب فراق تجھے گھر ہی لے چلیں‘

Advertisement

ناصر کاظمی کا منفرد اور دلوں کو چھونے والا اسلوبِ بیان ہی تھا جس کی بدولت آج اُن کا کلام عوام میں پہلے سے کہیں زیادہ مقبول اور محبوب نظر آتا ہے۔

’کل جو تھا وہ آج نہیں جو آج ہے کل مٹ جائے گا

روکھی سوکھی جو مل جائے شکر کرو تو بہتر ہے‘

اردو ادب کا یہ سخن ور 2 مارچ 1972 کو  کینسر کے موذی مرض کے سبب اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔

ناصر کاظمی کی قبر کے کتبے پر اُنہی کا یہ زبان زد عام شعر درج ہے۔

’دائم آباد رہے گی دنیا

Advertisement

ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہو گا‘

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ہمارے کوئی جارحانہ عزائم نہیں، یہ اول و آخر ایک دفاعی معاہدہ ہے، خواجہ آصف
کراچی کے پانی کے مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، بلاول بھٹو
سعودیہ سے دفاعی معاہدہ کسی تیسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگا ، دفتر خارجہ
آج سونے کے بھاؤ کیا رہے؟ جانئے
غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبے میں پیاروں پر کرم نوازی کا انکشاف
پاکستان اور چین کے درمیان 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر