پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے صلاح الدین کی فرانزک رپورٹ میں پولیس تشدد کی تصدیق ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین سے پیسے چوری کرنے والے ملزم کی صلاح الدین کی ہلاکت سے متعلق فرانزک رپورٹ آ گئی، تاہم موت کی وجوہات سامنے نہ آسکیں۔
فرانزک رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ صلاح الدین کو موت سے پہلے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
فرانزک رپورٹ کے مطابق دائیں بازو کے اوپر اور پیٹ کے بائیں حصہ پر تشدد کےنشانات ہیں، تشدد کے مقامات پر خون کے لوتھڑے جمع ہوئے تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صلاح الدین کو پرانی پھیپھڑوں کی بیماری تھی جس کی وجہ سے رپورٹ میں سانس کا نہ آنا اور پھولنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے صلاح الدین کے ورثا نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے قبر کشائی اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ رحیم یار خان کی عدالت میں درخواست کی تھی ۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں بتائے بغیر صلاح الدین کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا حالانکہ صلاح الدین کے بازو پر اس کا نام پتا اور فون نمبر لکھا ہوا تھا، پوسٹ مارٹم کی کاپی بھی انہیں فراہم نہیں کی گئی تھی۔
صلاح الدین کے والد محمد افضال نے کہا کہ پولیس حکام نے زبانی یقین دہانی کرائی تھی کہ صلاح الدین کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں ہیں لیکن لاش کو غسل دیتے وقت دیکھا تو جسم کے دوسرے حصوں پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں صلاح الدین پرالزام تھا کہ وہ اے ٹی ایم سے کارڈ چراتا ہے، پولیس نے صلاح الدین کورحیم یار خان سے حراست میں لیا اور گرفتاری کے اگلے روزصلاح الدین جاں بحق ہوگیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
