Advertisement
Advertisement
Advertisement

خوراک محفوظ بنانے والے کیمیکلز مدافعتی نظام کے لیے کس حد تک نقصاندہ؟

Now Reading:

خوراک محفوظ بنانے والے کیمیکلز مدافعتی نظام کے لیے کس حد تک نقصاندہ؟

کھانے پینے کی وہ اشیا جنہیں طویل عرصے تک شیلف میں رکھنے اور محفوظ بنانے کے لیے جو طریقہ کار استعمال کیا جاتا ہے وہ مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے اور ویکسین کے اثرات کو غیر موثر کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق خوراک کو محفوظ بنانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیائی اجزا انسانی مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

تحقیق کے ماہرین نے کورونا وائرس کی شدت اور خون میں موجود خوراک کو محفوط بنانے والے کیمیائی اجزا کی بلند سطح کے درمیان تعلق کا بھی پتہ چلایا۔

انوائرمینٹل ورکنگ گروپ کے دیگر ماہرین نے بھی جائزہ لیا ان کا کہنا ہے کہ مشہور پروسیسڈ فوڈز کی شیلف لائف (شیلف میں محفوظ رکھنے کی مدت) کو بڑھانے کے لیے استعمال ہونے والی کیمیائی اجزا مدافعتی نظام کو سخت نقصان پہنچاتا ہے۔

اس تجزیہ میں انیمل اور نان انیمل ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ کیمیکلز مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور اور تحقیق کے نتائج  بالخصوص کورونا وبا کے دوران باعث تشویش ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
لاہور کی فضا خطرنات ترین حد تک آلودہ قرار، نئی دہلی دوسرا آلودہ ترین شہر
نئی دہلی میں اسموگ کی صورتحال بدترین ہوگئی، لاہور کا دوسرا نمبر
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر