
امریکا ایران کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ۔ٹرمپ سرکار نے ایران پرنئی مالی پابندیاں عائد کردیں۔
مغربی میڈیا کیے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقامی اخبار کواپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ پابندیوں کا اطلاق ایران کےسپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای ، وزیرخارجہ اورعسکری قیادت پرہوگا ۔ پابندیوں کا فیصلہ ایران کی ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی روکنے اور امریکی ڈرون طیارے کو گرانے کے باعث کیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی اخبار کو انٹرویومیں جارحانہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ ایران پرحملے کیلئے انہیں کانگریس سے منظوری لینے کی ضرورت نہیں۔ معاملے پر وہ کانگریس کو آگاہ رکھیں گے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی معاملے پر حرکت میں آگئی اور بند کمرے کا اجلاس طلب کیا۔ جس میں دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اقدامات کریں ۔ اجلاس میں ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کو دھمکا رہا ہے تو اس سے بات کیسے ہوسکتی ہے؟
جبکہ روس نے ایران کی حمایت میں آواز اٹھائی ہے۔ روس کے نائب وزیر خارجہ سیرگئی ریابکوف نے تہران پر پابندیوں کو غیر قانونی قراردیتے ہوئےکہا وہ اسے روکنے کی کوشش کریں گے ۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے سنہ 2015 کے معاہدے کو یک طرفہ طور پر منسوخ کرنے کے بعد ایران اور امریکاکے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
20 جون کو ایران نے امریکاکا بغیر پائلٹ کا فوجی ڈرون مار گرایا تھا۔ جس کے بعد دونوں ممالک نے تسلیم تو کیا کہ ڈرون مار گرایا گیا ہے لیکن یہ کہاں ہوا اس پر دونوں متفق نہیں تھے۔
ایران کا دعویٰ ہے کہ ایک بغیر پائلٹ کا طیارہ اس کی فضائی حدود میں داخل ہوا جبکہ امریکاکا موقف ہے کہ اس کے طیارے کو بین الاقوامی فضائی حدود میں گرایا گیا۔
صدر ٹرمپ کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی فوجی ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی فوج ایران کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے تیار تھی تاہم انہوں نے صرف دس منٹ پہلے اپنا ارادہ بدل دیا۔
دونوں ممالک کے درمیان ایک عرصے سے کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ امریکانے حال ہی میں خطے میں تیل کے ٹینکروں پر حملے کا الزام ایران پر عائد کیا ہے جبکہ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی اپنے جوہری پروگرام کی حد میں اضافہ کرے گا۔
امریکانے ایران کے مسئلے پر غور کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا اجلاس پیر کو طلب کیا ہے۔
امریکاسے ملنے والی اطلاعات کے مطابق امریکانے جمعرات کو صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کرنے کا حکم واپس لینے کے بعد ایرانی ہتھیاروں کے نظام کو سائبر حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
تاہم ایران کے وزیر ٹیلی کام نے اس حملے پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا کے سائبر حملے کو ناکام بنادیا گیاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News