
امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں غصہ اورکشمیریوں کی تکالیف بڑھ رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کوعالمی میڈیا ہرروزبے نقاب کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن بطور سزا کیا جارہا ہے۔
امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں زندگی مفلوج ہے، متنازعہ علاقہ تقریباً دو ماہ سے لاک ڈاؤن میں ہے۔
امریکی اخبار کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی حکومت جانتی ہے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ غیرمقبول ہے اور مقبوضہ کشمیرمیں یہ لاک ڈاؤن بطورسزا کیا جارہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی لوگوں کوگھروں میں رہنے کا حکم دیتےہیں اورحکم نہ ما ننے کی صورت میں گولی مارنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔
نیویارک ٹائمزکی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کشمیری عوام نہ اسپتال جاسکتے ہیں اور کمیونیکشن بلیک آؤٹ کی وجہ سے نہ ہی اپنے پیاروں سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری تسلط کو آج 58 واں روز ہے، کشمیری عوام بدترین قیدیوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مقبو ضہ وادی میں قابض بھارتی فوج ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، نہتے کشمیری 58 روزسے گھروں میں قید ہیں،بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مقبوضہ وادی میں آج بھی نظام زندگی مفلوج ہے اور حالات معمول پر لانے کے لئے بھارتی حکومت نے سپر یم کو رٹ کے حکم پر عمل در آمد کر تے ہوئے مقبو ضہ کشمیر میں کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی امریکی اخبار امریکی اخبار کی جانب سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر مودی سرکار کے اقدامات کو مسلم کش قدم قرار دیا گیا تھا۔
امریکی اخبار کہا گیا تھا کہ مودی نے مسلمان ریاست کو بطور ہندو طاقت استعمال کیا ہے، کشمیر پر فوج کشی مودی کی بالا دستی کی پرانی خواہش پر کی گئی جبکہ مودی کا اچانک کشمیر کو ٹیک اوور کرنا دیرینہ نظریے کے تحت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News