پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن کی رائے لینی پڑے گی ،اپوزیشن سے ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا اپنا انتخابی حلقہ ہونا چاہئیے۔
پیپلزپارٹی کے چئیرمین کا کہنا تھا کہ حکومت کو ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کرنا پڑے گا ،زبردستی بل پاس نہیں ہوتا۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ہر کوئی دینا چاہتا ہے ،حکومت کو کیا پتہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کیا ہیں، اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لینی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی بات سنیں تو لڑائی کے باجود بہتر قوانین لائے جا سکتے ہیں، ایسے قوانین حقیقت میں عوامی مسائل حل کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے چئیرمین کا کہنا تھا کہ حکومت قانون سازی میں زبردستی کی کوشش کرے گی تو اس کے منفی نتائج ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کیا حکومت یقین دلاتی ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے دوران ہیکنگ نہیں کی جائے گی؟
پیپلزپارٹی کے چئیرمین کا کہنا تھا کہ حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو این آر او دینا تھا تو آرڈیننس کے ذریعے کیوں دیا؟
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کے معاملے پر وزیر کو اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہئیے تھا جو نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خود کو دنیا میں کشمیر کے سفیر ثابت کرنے والے کلبھوشن کے وکیل نکلے۔
پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر یقین دہانی کروائیں کہ اس ایوان کے رولز کو معطل کرنے کی روش کو ختم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News