
اکثر آپ نے یہ دیکھا ہوگا کہ موبائل فون پر انٹرنیٹ کا استعمال کافی سست روی کا شکار ہوجاتا ہے کچھ لوگ اس کا ذمہ دار موبائل اور نیٹورک کمپنیوں کو دیتے ہین لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ ۔
آج کی اس رپورٹ میں ہم اپنے صارفین کے لئے موبائل میں انٹرنیٹ سستی سے چلنے کے حوالے سے انکشافات کریں گے۔
انٹرنیٹ کی خراب کارکردگی کے باعث آپ اپنا کوئی کام ٹھیک سے نہیں کرسکتے ہیں خواہ وہ دفتر کا ہو یا پھر استعمال صرف وقت گزاری کے لئے ہو۔
تاہم اس حوالے سے جب موبائل فون کمپنی میں کام کرنے والوں سے پوچھا تو پتا چلا کہ ملک میں موبائل اور کلاؤڈ بیس انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے اور موبائل فون پر انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لئے اسپیکٹرم دستیاب نہیں ہیں۔
اسپیکٹرم ایک نظر نہ آنے والی ریڈیو فریکوئنسی ہوتی ہے جو ہر موبائل فون کمپنی کو الاٹ کی جاتی ہے اور اسی پر موبائل فونز کے سگنلز گردش کرتے ہیں۔
قابلِ غور بات یہ ہے کہ پاکستان میں سال 2017ء کے بعد موبائل فون کمپنیوں کو نیا اسپیکٹرم فراہم نہیں کیا جاسکا ہے۔
پاکستان میں موبائل فون اسپیکٹرم پر بڑھتے دباؤ کا اندازہ اسپیکٹرم پر منتقل ہونے والے ڈیٹا سے ہی لگایا جاسکتا ہے۔
اسپیکٹرم ڈیٹا جو سال 2018ء میں 1207 پیٹا بائیٹس تھا وہ سال 2020ء میں بڑھ کر 4498 بیٹا بائٹس ہوگیا ہے۔
اس طرح اسپیکٹرم پر منتقل ہونے والے ڈیٹا میں 272 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ڈیٹا میں اس ہوش رُبا اضافے کی وجہ سے اسپیکٹرم ہائی وے پر ٹریفک جام ہورہا ہے۔
اسپیکٹرم کی قلت کے باعث موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے 140 ملکوں میں پاکستان 111 نمبر پر کھڑا ہے۔
حال ہی میں حکومت نے اپنی پالیسی کا مسودہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ کے بعد انٹرنیٹ کے استعمال میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس دوران سب سے زیادہ موبائل انٹرنیٹ کا استعمال ہوا ہے، اس لئے اسپیکٹرم کو بہتر بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔
اگر ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار بہتر نہ ہوئی تو ملک میں کام کرنے والے فری لانسرز کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حکومت کو چاہیئیے کہ وہ اسپیکٹرم کی فروخت کے حوالے سے کنسلٹنٹ کی رپورٹ کے بجائے ماہرین کی ایک ایسی کمیٹی قائم کرے جس میں انڈسٹری اور عوامی نمائندگی کے ساتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے لوگ شامل ہوں، پھر یہ کمیٹی نیلامی کے ساتھ ادائیگی کا ایسا طریقہ وضح کرے جس میں کمپنیاں اسپیکٹرم کے استعمال کے ذریعے پیدا ہونے والے ریونیو میں حکومت کو بھی حصہ دار بنا سکیں۔
[amazonad category=”Electronics”]
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News