
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی پشاور میں مسلم لیگ ن کے وفد سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے میڈیا سے بعد کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ کا وفد مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات کے لیے آیا، نواز شریف صاحب کا خط مولانا صاحب کو پہنچایا ہے جس میں انھوں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے کہ تمام پارٹیاں آزادی مارچ میں اکٹھی ہوں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک سال نے ثابت کیا موجودہ حکومت ملک چلانے کی صلاحیت نہیں رکھ سکتی، موجودہ حکومت ملک کے لیے خطرہ بم چکی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر حکومت کی پالیسی ناکام رہی،عمران خان ایک تقریر کے ذریعے سمجھتے ہیں سب ٹھیک ہو گیا کشمیر کے ایشو پر حکومت نے نالائقی کا ثبوت دیا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے مزید کہا کہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوا ہو گا ایک کیس پر کیس ڈال کر ٹرائیل کیا جا رہا ہو ، جعلی مقدمے میں پھر گرفتار کیا کیونکہ باپ بیٹی ایک ہی جیل میں تھے، نیب کے ذریعے دوسرا کیس ڈلوا کر پھر گرفتار کیا اور دوسرے جیل منتقل کر دیا گیا۔
اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں مسلم لیگ ن کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا خط تفصیل سے پڑھیں گےلیکن اصل بات یہ ہے کہ انہوں نے بھرپور شرکت آزادی مارچ کی قبول کر لی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن ہمارے ساتھ پیں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کا اعلان کیا ہے، 27اکتوبر کو کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی منائیں گے۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی تجاویز سامنے آرہی ہے،دوسری جماعتوں کی تجاویز اور اپنے پلان میں ہم آہنگی کے لیے 15 اکتوبر کو اجلاس ہوگا۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے مستعفی ہوجائے اور اگر مستعفی نہ ہوئے تو گھی ٹیڑھی انگلی سے نکالیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News