
نائجیریا میں پولیس نے ریسیکیو آپریشن کرتے ہوئے جنسی استحصال کے لئے استعمال ہونے والے 300نوجوانوں کو بازیاب کروالیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نوجوانوں کو ایک اسکو ل میں قید کیا گیا تھا، چھاپہ کچھ نوجوانوں کے اسکول سے فرار ہونے کے بعد مارا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق نوجوانوں کو زنجیروں سے جکڑ کر تشدد کا نشانہ بیانا جاتا تھا ۔
اس تشدد سے تنگ آ کر کچھ قیدی وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جبکہ ان میں سے 60 کے قریب ہی واپس رہے۔
پولیس حکام نے واضح کیا کہ اس اسکول کا قیام چالیس سال پہلے 78 سالہ مسلمان عالم ، بیل مائی الماجیرا نے کیا تھا۔ بعد میں اس نے اسکول کا انتظام اپنے بیٹے کو منتقل کردیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ اسکول میں داخلہ لینے والے طلباء کو ان کے اہل خانہ نے قرآن سیکھنے کے لئے داخل کروایا تھا۔ جہاں انہیں نشہ آور چیزوں سے بچنے کے متعلق آگاہ کیا جاتا تھا۔ اور جسنی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔
واضح رہے کہ شمالی نائیجیریا میں منشیات کے استعمال کی ایک اعلی شرح اور بحالی کی سہولیات کا فقدان والدین کو اپنے بچوں کو غیر رسمی اصلاحی اسلامی اسکولوں میں داخل کروانے پر مجبور کررہے ہیں جہاں انھیں بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ نائجیرین پولیس کی اس قسم کی یہ دوسری کارروائی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News