
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ احتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے جسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے خلاف مقامی وکیل کی درخواست کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس درخواست میں آپ کی استدعا کیا ہے ؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جس پر پابندی لگائی جائے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ان کو احتجاج کا حق حاصل نہیں؟
شہریوں کو پالیسی کے خلاف احتجاج کا حق ہوتا ہے جمہوری حکومت کے خلاف نہیں، احتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے اس کو ختم نہیں کیا جاسکتا جب کہ دنیا بھر میں کوئی عدالت احتجاج کے حق کو ختم نہیں کرسکتی۔
لوکل انتظامیہ کودوسرے شہریوں کے حقوق کو بھی تحفظ دینا ہے۔ جو احتجاج نہیں کرنا چاہتے ان کےحقوق کا خیال کرنا بھی ریاست کی ذمےداری ہے۔ ریاست احتجاج کرنے والوں کے حقوق کی حفاظت کرے گی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دوہزار چودہ میں اس عدالت نے احتجاج کی اجازت دی تھی۔تب بھی انتظامیہ کو کہا کہ احتجاج کرنے والوں کے حقوق کو یقینی بنائیں۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد درخواست نمٹا دی۔
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News