
ملک بھر میں میں رسول اکرم ﷺ کے نواسے حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کا چہلم روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔
نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ اور اُن کے رفقا کے چہلم کے موقع پر کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور سمیت ملک بھر میں شبیہ عَلم و ذوالجناح کے جلوس نکالے گئےجبکہ عزاداروں کی نوحہ خوانی اور ماتم، جلوسوں کی گزر گاہوں پر پانی کی سبیلوں اور لنگر کا انتظام کیا گیا۔
چہلم کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور بعض شہروں میں دفعہ 144 نافذ کی گئی۔
کراچی میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں کھارادرپر اختتام پذیر ہوگیا۔
کراچی میں مرکزی جلوس کی گزرگاہوں میں واک تھرو گیٹ نصب کیے گئے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے اس کی نگرانی بھی کی گئی جبکہ موبائل فون کی سروس بھی معطل رہی جبکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
ملتان میں مرکزی جلوس امام بارگاہ جوادیہ سے برآمد ہوا اور آستانہ لال شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جبکہ فیصل آباد کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عزا خانہ شبیر سے اورگوجرانوالہ میں امام بارگاہ آل عمران سے جلوس برآمد ہوا، جھنگ میں ماتمی جلوس امام بارگاہ قدیمی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
لاہور میں چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ سے شروع ہوکر مقررہ راستوں سے ہوتا ہواکربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوا، جس میں شرکاء کو 3 درجاتی سیکیورٹی کے ذریعے جسمانی تلاشی کے بعد ہی داخل ہونے کی اجات دی گئی۔
علاوہ ازیں گجرات، جہلم، چنیوٹ، وہاڑی، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، لودھراں، راجن پور، رحیم یار خان، لودھراں، وہاڑی، حافظ آباد، بھکر اور میانوالی سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی چہلم شہدا کربلا کے حوالے سے جلوس نکالے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News