اسلام آباد میں پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر طالبعلموں نے دھرنا دی دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹوڈنٹس کی جانب سے ایک روز ایک ایم ڈی کیٹ کروانے کا مطالبہ نہ ماننے پر طلبہ نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم سی بلڈنگ کے باہر سیکیورٹی کے انتظامات بہت سخت کر دیے گئے ہیں اور احتجاج سے نمٹنے کے لیے پولیس کی ڈنڈا بردار نفری موقع پر مقام پر پہنچ گئی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اسٹوڈنٹس کی بڑی تعداد پی ایم سی کے باہر پہنچ کر پی ایم سی کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہی ہے۔ اسٹوڈنٹس کی جانب سے ایک روز ایک ایم ڈی کیٹ کروانے اور دوبارہ سے ایم ڈی کیٹ منقعد کروانے کا مطالبہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج میں میل و فی میل اسٹوڈنٹس اور یہاں تک کے اسٹوڈنٹس کے والدین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔
اسٹوڈنٹس کا احتجاج میں کہنا تھا کہ گزشتہ روز ٹیپس کی ویب سائٹ ہیک ہونے سے لاکھوں سٹوڈنٹس کا ڈیٹا چوری ہوا ہے۔
اسٹوڈنٹس کا کہنا تھا کہ پی ایم سی کے نائب صدر اس ادارے میں اپنی اجارہ داری برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور ان کی وجہ سے لاکھوں بچوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم سی حکام نے احتجاجی اسٹوڈنٹس کو مذاکرات کے لیے اندر آفس میں بلا لیا اور اسٹوڈنٹس کا 5 رکنی وفد نائب صدر علی رضا سے مذاکرات کے لیے روانہ ہو گیا تھا۔ مذاکرات میں ایس پی صدر نوشیروان علی بھی موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں اسٹوڈنٹس نے سڑک بلاک کر کے پی ایم سی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
طلباء کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والی خواتین کو گھروں میں جانے کی اجازت ہے، لڑکے پی ایم سی کے باہر دھرنا دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News