Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، وزیر خارجہ

Now Reading:

پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پرانڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا

 ملاقات میں  ونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان اعلیٰ سطحی روابط کے فروغ کی ضرورت پرزور دیا۔

اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین دو طرفہ سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے، اقتصادی تعاون کو وسعت دینے اور عوام کی سطح پر روابط کے فروغ پر اتفاق کیا جبکہ دونوں وزرائے خارجہ نے  اقوام متحدہ ، آسیان اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

Advertisement

شاہ محمود قریشی نے  کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ سیاسی ، تجارتی ، اقتصادی اور  باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مزید کہا  کہ پاکستان، وزیر اعظم عمران خان کے کے وژن کی روشنی میں اقتصادی ترجیحاتی ایجنڈے پر گامزن ہے۔

ملاقات میں انڈونیشیا کی وزیر خارجہ نے کابل سے، انڈونیشین سفارتی عملے کے محفوظ انخلاء  میں سہولت کی  فراہمی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستان کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے اس سے قبل   وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کے اجلاس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا تھا  کہ میں سب سے پہلے او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کے اس اجلاس کے انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج کے اس اجلاس میں ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کا جائزہ لینے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آیندہ کا لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج، مظلوم کشمیریوں کی اس جبرو استبداد کے خلاف  آواز کو دبانے کیلئے، کالے قوانین کا سہارا لیکر ناقابل بیان مظالم ڈھا رہی ہیں۔ اس بدترین محاصرے اور کرونا وبا کی تباہ کاریوں کے دوران بھی، بھارتی قابض افواج “کارڈن اینڈ سرچ آپریشن” کے نام پر، کشمیری راہنماؤں کی جبری گرفتاریوں، پیلٹ گنز کے استعمال، جعلی پولیس مقابلوں، خواتین اور بچوں کے اغواء، اور کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل جیسے جبری ہتھکنڈے جاری رکھے ہوئے ہے۔

Advertisement

وزیر خارجہ نے کہا  تھا کہ ہندوتوا اور آر ایس ایس کی سوچ کی حامل بی جے پی سرکار کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو مٹانے کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ اپنے مضموم مقاصد کے حصول کیلئے ڈومیسائل قوانین میں ترامیم کر کے بتالیس لاکھ جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی توجہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کروانے کیلئے، حکومت پاکستان نے ٹھوس شواہد پر مبنی “ڈوزیر” کا اجراء کیا ہے۔ اس 131 صفحات پر مشتمل ڈوزیر میں بھارتی قابض افواج کے سینیئر افسران کی جانب سے 3432 جنگی جرائم کے حوالہ جات دیئے گئے ہیں جبکہ اس ڈوزیر کے ساتھ وہ آڈیو، ویڈیو شہادتیں بھی موجود ہیں جنہیں ہم نے وقت کے ساتھ جمع کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا  تھا کہ میں اس اجلاس کو غنیمت جانتے ہوئے سیکرٹری جنرل او آئی سی سے گذارش کروں کا کہ وہ اس ڈوزیر کی کاپیاں او آئی سی کے تمام ممبران میں تقسیم کریں۔ جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق منصفانہ طریقے سے حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک جنوبی ایشیا میں امن کا خواب  شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین  عرصہ دراز سے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے ایجنڈے پر ہے، آئی سی کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت قابلِ تحسین ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا  تھا کہ او آئی سی نے آگے بڑھ کر مظلوم کشمیریوں کے جائز حق، حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کاوشوں کی حمایت کی جبکہ او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب عالمی توجہ مبذول کروانے میں گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج نہتے کشمیری اپنی نظریں او آئی سی اور مسلم امہ کیطرف لگائے بیٹھے ہیں، میری گزارش ہے کہ آپ سب مسئلہ کشمیر کو جنرل اسمبلی، ہیومن رائٹس کونسل سمیت اقوام متحدہ کے تمام فورمز پر اٹھانے میں ہماری بھرپور معاونت کریں۔

Advertisement

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا  او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا  کہ میں اگلے سال  او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں آپ سب کی شرکت کا منتظر رہوں گا ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی میں بے رحم قاتل ٹریفک نے 10 ماہ میں 733 افراد کو لقمہ اجل بنا لیا
اسلام آباد ایئرپورٹ پر انجینیئرز کی ہڑتال، پی آئی اے کی آٹھ پروازیں منسوخ
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوئی کتنی کمی؟
27 ویں آئینی ترمیم پر حکومت کی مشاورت تیز، منظوری میں جلد بازی نہ کرنے کا فیصلہ
کراچی میں ای چالان کا نفاذ؛ 8 روز کے دوران خلاف ورزیوں پر 25 کروڑ جرمانہ
یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر