
برطانوی پولیس افسر کو خاتون کو زیادتی اور قتل کرنے کے کیس میں تاحیات قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق برطانوی عدالت نے جمعرات کے روز کیس کا فیصلہ سنایا جس میں 33 سالہ خاتون سارا ایورڈ کی جعلی گرفتاری کے بعد زیادتی اور قتل کے کیس میں 48 سالہ پولیس افسر کو تاحیات قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
33 سالہ سارا ایورڈ نامی خاتون برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران لاپتہ ہوئی تھیں جس کے بعد برطانیہ میں لاپتہ شخص سے متعلق تفتیش میں اس کیس کو انتہائی اہمیت حاصل ہوئی جب کہ واقعے کے بعد برطانیہ میں احتجاج کیا گیا اور سڑکوں پر خواتین کے تحفظ پر نئی بحث چھڑ گئی۔
خبر ایجنسی کے مطابق 48 سالہ پولیس افسر وائن کوزنس لندن میٹرو پولیٹن پولیس کے ایلیٹ ڈپلومیٹک پروٹیکشن یونٹ میں تعینات تھا جس نے جولائی میں خاتون کو اغوا، زیادتی اور پھر قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ پولیس افسر وائن کوزنس نے خاتون کو 3 مارچ کو زبردستی گاڑی میں بٹھایا جس کے بعد خاتون کی لاش تقریباً 50 میل دور کے علاقے سے برآمد ہوئی جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ خاتون کی موت گلا دبا کر مارنے سے ہوئی۔
خبر ایجنسی کے مطابق عدالت کی جانب سے مجرم کو تاحیات قید کی سزا سنائے جانے کےبعد اس کی پیرول پر بھی رہائی کا کوئی امکان نہیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد مقتولہ کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی اب چیزوں کو بہتر نہیں کرسکتا اور کوئی بھی سارا کو واپس نہیں لاسکتا لیکن مجرم کی تاحیات قید انہیں کچھ راحت اور سکون فراہم کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News