سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ نااہل اور ناجائز حکمرانوں کی وجہ سے زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے۔
جنوبی وزیرستان وانا میں مولانا فضل الرحمان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کافی عرصے بعد جنوبی وزیرستان کے مرکزی مقام وانا کی سرزمین پر عوام سے ملاقات کی، قبائلی جرگہ میں چار ہزار سے زائد قبائلی مشران،سمیت ہر طبقہ کے لوگ موجود تھے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ فاٹا کا انضمام نامنظور ہے، فاٹا مرجر کا نتیجہ قبائل کی بربادی ثابت ہوا جبکہ قبائلی عوام کو بھی سبز باغ دکھائے گئے تھے مگر کچھ نہیں
مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ پاکستان کا تعلق مذہب سے ختم کرنے پر کام ہورہاہے۔ پاکستان میں لوگ گردہ اور بچے بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان میں معیشت بھی تباہ ہوگئی ہیں، غریب غریب تر ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان بارڈر بند کیا گیا، لوگوں کو مشکلات کا سامنہ ہے، بارڈر بند ہونے کی وجہ سے دونوں اطراف عوام کو تکالیف ہیں مگر حکمرانوں کو نظر نہیں ارہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پر اقتصادی پابندیوں کے لئے ناجائز باتیں تلاش کی جارہی ہیں، افغانستان ایشیاء کا دروازہ ہے، افغانستان میں انسانی بحران کی ذمہ دار پاکستانی حکومت ہوگی۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہم قرآن وسنت کے معاشرے کی بات کرتے ہیں، پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ قانون سازی قرآن وسنت کی بنیاد پر ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ پاکستان کی خیرخواہی اگر امریکہ، یورپ کی غلامی ہے تو ہم ایسی خیرخواہی نہیں بلکہ اللہ کی خیرخواہی کرتے ہیں، 13 تاریخ کو کراچی میں حزب اختلاف کی ریلی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے جبکہ حکومت قبائل میں علاقائی مسائل پیدا کررہے ہیں۔ قبائلی عوام اپنی رویات کو نہ بھولے، جرگہ کے ذریعے اپنے مسائل حل کریں۔
سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ قوموں کے مابین حکومت فسادات پیدا کررہی ہے، قبائلی عوام پر کسی کو اپنی مرضی مسلط کرنے نہیں دینگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
