پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں 70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں جنرز فیکٹریوں سے ملنے والی کپاس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ملک بھرمیں 15 نومبر تک کپاس کی پیداوار جننگ کمپنیوں سے ملنے والی روئی میں 70 فیصد اضافے ہوا ہے جس کے بعد 2.8 ملین گانٹھوں کا اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب میں اب تک 34 لاکھ 10 ہزار گانٹھیں کپاس پیدا ہوچکی ہے جبکہ سندھ میں کپاس کی پیداوار 34 لاکھ 40 ہزار گانٹھوں تک ریکارڈ کی گئی ہے۔
سندھ میں 34 لاکھ 40 ہزار گانٹھیں پیدا کی ہوچکی جبکہ پنجاب نے 34 لاکھ 10 ہزار گانٹھوں تک ریکارڈ کی گئی ہے، جس سے سالانہ ترقی میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔
تاہم پنجاب کے اسٹیک ہولڈرز نے 34 لاکھ 10 ہزار کے اعداد و شمار سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی فصلوں کے تخمینے کے مطابق پیداوار 51 لاکھ 48 ہزار گانٹھیں ہے۔
پی سی جی اے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کپاس کی پیداوار میں 83 فیصد اضافہ ہوا، سب سے زیادہ کپاس کی آمد گھوٹکی میں دیکھی گئی جس میں 303,700 گانٹھیں موصول ہوئیں جس کے بعد سال کی مجموعی تعداد 107 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
نوشہرو فیروز نے 300,900 گانٹھیں حاصل کیں اور 85 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جبکہ نواب شاہ میں 186,700 گانٹھیں موصول ہوئیں لیکن سندھ میں سال بہ سال سب سے زیادہ 216 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جبکہ پنجاب میں سال بہ سال 59 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، حالانکہ بھکر اور لودھراں میں پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب میں سب سے زیادہ گانٹھیں لیہ سے آئیں، لیہ میں 181,300 گانٹھوں کی پیداوار کے بعد 163 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News