Advertisement
Advertisement
Advertisement

ریٹائرڈ جج کی توہین عدالت نہیں ہوتی، چیف جسٹس اطہر من اللہ

Now Reading:

ریٹائرڈ جج کی توہین عدالت نہیں ہوتی، چیف جسٹس اطہر من اللہ
اطہر من اللہ

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تنقید سے متعلق ججز اوپن مائنڈ ہوتے ہیں۔ ریٹائرڈ کی توہین عدالت نہیں ہوتی چاہے وہ سابق چیف جسٹس ہی کیوں نا ہو۔

تفصیلات کے مطابق مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف توہینِ عدالت درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

درخواست گزار وکیل نے اپنے مؤقف میں کہا کہ ثاقب نثارکے خلاف جو باتیں پریس کانفرنس میں ہوئیں وہ توہین عدالت ہے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جو خود متاثرہ ہے وہ بھی ہتک عزت کا دعویٰ کرسکتا ہے۔ ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی بے ریٹائر ہونے والا چیف جسٹس ہی کیوں نا ہو۔

Advertisement

چیف جسٹس نے کہا کہ انصارعباسی والا شوکاز نوٹس کیس بھی آپ کے پاس ہے۔ وہ الگ کیس ہے اسے اس کے ساتھ نا ملائیں۔ ججز بڑی اونچی پوزیشن پر ہوتے ہیں تنقید کو ویلکم کرنا چاہیے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مفتی تقی عثمانی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر دنیا کے با اثر مسلمانوں کی فہرست میں شامل
27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں پیش کی جائے، اسحاق ڈار
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ حکومت کو قرار دے دیا
انتونیو گوتریس سے ملاقات، صدر زرداری کا خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
کراچی میں بے رحم قاتل ٹریفک نے 10 ماہ میں 733 افراد کو لقمہ اجل بنا لیا
اسلام آباد ایئرپورٹ پر انجینیئرز کی ہڑتال، پی آئی اے کی آٹھ پروازیں منسوخ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر