Advertisement
Advertisement
Advertisement

سوشل میڈیا کا استعمال ذہنی دباو کا سبب بنتا ہے ؟

Now Reading:

سوشل میڈیا کا استعمال ذہنی دباو کا سبب بنتا ہے ؟
سوشل میڈیا

سوشل میڈیا

آج کل ہر کوئی سوشل میڈیا کے استعمال کی لت میں مبتلا ہوچکا ہے اور ایسے میں زیادہ تر لوگ اپنا قیمتی وقت ان پلیٹ فارمز کے استعمال پر برباد کردیتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا استعمال دن بدن بڑھتا ہی جارہا ہے اور کورونا وائرس کے دوران اس رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ عام طور پر لوگ خود کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے ٹوئٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں تاہم کچھ لوگ اسے اپنی بوریت دور کرنے کا ذریعہ بھی سمجھتے ہیں۔

اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں آج کے اس جدید دور میں سوشل میڈیا سے دور رہنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں لیکن جہاں سوشل میڈیا کے استعمال کے بے پناہ فوائد ہیں، وہیں پر اس کے کچھ نقصانات بھی پائے جاتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا استعمال وقت کا ضیاع تو ہے ہی لیکن اب محققین کی جانب سے اس بحث کا آغاز بھی ہوچکا ہے کہ جو لوگ بوریت دور کرنے کی غرض سے اس پلیٹ فارم کا استعمال کررہے ہیں ، وہ اس کے مسلسل استعمال سے ڈپریشن یعنی ذہنی دباو کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

حال ہی میں امریکا میں اس حوالے سے ایک تحقیق کی گئی جس کا موضوع ’سوشل میڈیا اور دماغی صحت‘ تھا۔ یہ تحقیق ڈاکٹر روئے پرلس کی سربراہی میں کی گئی۔

Advertisement

سوشل میڈیا اور ذہنی صحت کے حوالے سے کی گئی اس تحقیق میں 5400 بالغ افراد کو شامل کیا گیا اور اس دوران ان تمام لوگوں کو ایک سال تک سوشل میڈیا استعمال اور ان کے ذہنی دباو کی علامات کا جائزہ لیا گیا لیکن 6 ماہ بعد ہی ان میں ڈپریشن کی علامات پیدا ہونا شروع ہوگئیں۔

اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ جو لوگ بہت زیادہ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں وہ بہت جلد ذہنی دباو کا شکار ہوجاتے ہیں، ممکنہ طور پر یہ لوگ انسٹاگرام پر لوگوں کی تصاویر یا پھر ٹک ٹاک پر اچھی ویڈیوز دیکھ کر ڈپریشن میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹر پرلس کے مطابق ایک طرف تو سوشل میڈیا لوگوں کو آپس میں جوڑے رکھتا ہے اور معلومات کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے لیکن ساتھ ہی ان پلیٹ فارمز پر غلط معلومات اور افواہوں کا بازار بھی گرم رہتا ہے جو نوجوان پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

تحقیق کے آغاز میں کسی بھی فرد میں معمولی ڈپریشن کو بھی رپورٹ نہیں کیا تھا تاہم تحقیق کے دوران کیے گئے مختلف سروے کے ذریعے یہ بات سامنے آئی کہ ان 12 ماہ کے دوران کچھ لوگوں میں ذہنی دباو کی شدت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا جس کی بنیادی وجہ سوشل میڈیا کے 3 پلیٹ فارمز نوٹ کیے گئے جن میں فیس بک ، ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ شامل ہیں۔

ڈاکٹر پرلس سے جب پوچھا گیا کہ آیا ان لوگوں کے ذہنی دباو میں اضافہ صرف سوشل میڈیا کی وجہ سے ہوا جس پر انہوں نے جواب دیا یہ سوال ایسا ہی ہے کہ ’’مرغی پہلے آئی یا انڈہ‘‘۔

ڈاکٹر نے کہا کہ اس کا بہتر جواب یہ ہوسکتا ہے کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے افراد پہلے سے ہی ذہنی دباو کا شکار تھے حالانکہ بظاہر وہ بالکل ٹھیک تھے لیکن ان پلیٹ فارمزکے استعمال نے ان کے ذہنی دباو کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
’’میں منٹو نہیں ہوں‘‘ میں صائمہ نور کے ڈانس نے دل جیت لیے، مداح پرانی یادوں میں کھوگئے
اسرائیلی حملے کے بعد امریکا-قطر دفاعی معاہدے کی ضرورت مزید بڑھ گئی، قطر
سامعہ حجاب کا یوٹرن؛ حسن زاہد سے صلح، ملزم کی ضمانت منظور
جشن آزادی معرکہ حق تقریب؛ گورنر سندھ کی عاطف اسلم کے گانے پر ڈانس ویڈیو وائرل
ڈیم نہیں، صرف دلاسے، بارشیں آئیں، پانی گیا، مستقبل پھر خالی
ٹیکنالوجیا؛ 2025 میں ہاتھ سے چلنے والے سائرن سے سیلاب الرٹ؟ عوام حیران
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر