
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان نے کہا ہے کہ کیا پشتون اپنے منتخب ایم این اے کے لیے پرامن احتجاج کرنے کا حق بھی کھو چکے ہیں؟
امیر حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ پر امن احتجاج ہر پاکستانی کا حق ہے، سیاسی کارکنان کو مقدموں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این پی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی، منظور پشتین اور دیگر کارکنان بھی اسی طرح پاکستانی ہیں جس طرح اور لوگ ہیں، ایک پر امن احتجاج پر شرکاء یا منتظمین کے خلاف ایف آئی آر سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات احساس محرومی اور مایوسی کو جنم دیں گے، ریاست اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں۔
حیدر خان نے کہا کہ 80 ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں کے ساتھ بات چیت کی جا رہی ہے اور انہیں معافی دینے کی باتیں ہو رہی ہیں، پر تشدد جھتوں کے ساتھ بھی بات چیت کی جا رہی ہے، انہیں پولیس کا خون معاف کرایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پرامن سیاسی کارکنان پر مقدمے درج کیے جا رہے ہیں، ایف آئی آر فوری طور پر واپس لی جائے۔
امیر حیدر خان ہوتی نے مزید کہا کہ کیا ہر کسی کو اپنے حق کے لیے تشدد کا راستہ اپنانا ہو گا؟ پشتونوں کو مزید امتحانات میں نہ ڈالا جائے تو اچھا ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News