
ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ ذیابیطس کی دوا ہارٹ فیلیئر کے علاج کو بدل سکتی ہے اور اس سے ہونے والی اموات میں پانچویں حصے تک کمی لاسکتی ہے۔
ہارٹ فیلیئر کے آدھے مریضوں میں ’رِڈیوسڈ ایجیکشن فریکشن‘ ہوتا ہے جس میں دل مکینیکی مسائل کی وجوہات پر جسم میں خور پمپ نہیں کرپاتا۔
اور آدھوں میں ’پریزروڈ ایجیکشن فریکشن‘ ہوتا ہے جس میں دل خون تو ٹھیک پمپ کرتا ہے لیکن جسم کے تمام حصوں میں آکسیجن فراہم نہیں پرتا۔
یہ بات پہلےہی معلوم تھی کہ SGLT2اِنہِبیٹرز نامی دوا جو ذیابیطس کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے، ’رِڈیوسڈ ایجکشن فریکشن‘ کے مریضوں کا علاج کرسکتی ہے۔
لیکن یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے محققین کو اس بات علم ہوا ہے کہ یہی دوا ’پریزروڈ ایجیکشن فریکشن‘ کے مریضوں کے مؤثر علاج کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ پروفیسر واس ویسیلیو کا کہنا تھا کہ کسی بھی دوا کا کوئی فائدہ نہ ہونے پر پریزروڈ ایجیکشن فریکشن نے ڈاکٹروں کو الجھا دیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پہلی دوا ہے جو ان مریضوں کے نتائج کو بہتر بناسکتی ہے اور یہ ان کے علاج میں انقلاب برپا کردے گی۔
واضح رہے ہارٹ فیلیئر کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ دل نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے بلکہ ایسی صورتحال میں دل کو کسی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بہتر کام کرسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News