Advertisement
Advertisement
Advertisement

نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صر ف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، چیئرمین نیب

Now Reading:

نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صر ف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، چیئرمین نیب
چیئرمین نیب

جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صر ف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

اپنے ایک بیان میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال  نے کہا کہ نیب خیبر پختونخوا نیب کا ایک اہم علاقائی بیورو ہے جس نے نیب کی مجموعی کاکردگی کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بد عنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

چیئرمین نیب کا کہناتھا کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنی قومی ذمہ داری اور ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔

جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صر ف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب احتساب سب کیلئےکی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ بزنس کمیوٹنی ملک کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،نیب ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے والوں کو نہ صرف قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے بلکہ ان کی عزت نفس، احترام اور خدمات کی قدر کرتاہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے اپنے افسران کی استعداد کار کو مزید بڑھانے اور انہیں عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتےہوئےسائینسی خطوط پر ریفریشر کورسز کروانے کے ساتھ ساتھ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیشن کا موثر نظام  بنایا ہے جس سے نیب کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے میں مدد ملے گی۔

جاوید اقبال کا کہناتھا  کہ نیب واحد ادارہ ہے جس نے سی پیک کے تحت پاکستان میں جاری منصوبوں کی نگرانی کے لیے چین کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت پر دوستخط کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے،معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں جیسے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، عالمی اقتصادی فورم،  پلڈاٹ، مشال پاکستان اور گلوبل پیس کینیڈا نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بد عنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1947  میں اپنے خطاب میں کرپشن اور اقرباء پروری کو بڑی برائی قرار دیا تھا، ماضی میں جن کو نیب میں بلانے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا ان کو نیب نے نہ صرف بلایا بلکہ ان سے ملک وقوم کی مبینہ طور پر لوٹی گئی رقوم کا بھی پوچھا۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال   کا مزید کہنا تھا کہ نیب ملزم کو گرفتاری کے بعد 24 گھنٹے میں عدالت میں پیش کر تا ہے جہاں شواہد دیکھ کر عدالت ملزم کو جسمانی ریمانڈ دیتی ہے۔ وائٹ کالر کرائمز اور عام مقدمات میں بہت فرق ہے۔ پلی بارگین قانون کے تحت کی جاتی ہے جس کی منظوری متعلقہ احتساب عدالت دیتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
محسن نقوی قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کےلئے پریکٹس سیشن میں پہنچ گئے
3 لاکھ 50 ہزار حج درخواست گزاروں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر لیک
پاکستان میں کالے جادو پر قید اور بھاری جرمانے کی تجویز، نیا بل سینیٹ میں پیش
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
پاکستان سے مانچسٹر جانے والوں کے لیے خوشخبری
معصوم ارتضیٰ کی شہادت باہمت والدین کی استقامت اور وطن سے لازوال محبت کی انمول داستان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر