
دنیا کے 32 ممالک میں ہزاروں افراد پر کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے شدید غصے کی وجہ سے فالج کا حملہ ہوسکتا ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف آئرلینڈ نے اس ضمن میں مسلسل کئی برس تک 13 ہزار سے زائد ایسے افراد کا جائزہ لیا ہے جو 32 ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ تحقیق میں وہ تمام افراد شامل تھے جو فالج کے بعد زندہ رہے تھے۔ گیارہ میں سے ایک فرد کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ فالج کا شکار بننے سے ایک گھنٹہ قبل شدید غصے میں تھے جبکہ بیس میں سے ایک فرد نے بھاری وزن اٹھانے یا سخت ورزش کا اعتراف کیا تھا۔
اس مطالعے کو گلوبل انٹراسٹروک اسٹڈی کا نام دیا گیا ہے، اپنی
نوعیت کی ایک بڑی تحقیق بھی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ فالج دنیا بھر میں اموات اور معذوری کی ایک بڑی وجہ بھی ہے جسے مزید سمجھ کر قیمتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔
تحقیق میں شامل پروفیسر اینڈریو اسمتھ کہتے ہیں کہ ہم نے دو ایسے عوامل دیکھے ہیں جو اس سے پہلے نوٹ نہیں کئے گئے تھے۔ ان میں سے ایک غصہ بھی ہے جو 30 فیصد تک فالج کی وجوہ بنتے ہیں۔ شدید غصے کے ایک گھنٹے بعد تک فالج کا حملہ ہوسکتا ہے۔ اس طرح جذباتی احساسات بھی اس مرض کا خطرہ بڑھا سکتےہیں۔
دوسری جانب سخت جسمانی ورزش اور محنت سےدماغ کے اندرجریانِ خون کا خطرہ بہت حد تک بڑھ سکتا ہے لیکن اس کا خطرہ خواتین میں زیادہ ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ چالیس سال سے زائد عمر کے افراد اپنے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھیں اور غم و غصے کی شدید کیفیات سے دور رہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News