نیب
نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
بول نیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو سپریم کورٹ کی جانب سے نیب کے سامنے سرینڈر کرنے کے حکم کے بعد عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
آغا سراج درانی اپنے وکیل کے ہمراہ سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست کے حوالے سے پیش ہوئے تھے لیکن عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے درخواست مسترد ہونے پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کافی دیر تک سپریم کورٹ کے اندر ہی موجود رہے۔ نیب راولپنڈی کی ٹیم سپریم کورٹ کے باہر ان کا انتظار کرتی رہی اور جیسے ہی وہ باہر آئے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
ذراٸع کا کہنا ہے کہ نیب آغا سراج درانی کا طبعی معاٸنہ کرواے گی جب کہ سندھ منتقلی کے لیے راہداری ریمارنڈ ملنے تک آغا سراج درانی کو نیب راولپنڈی کی تحویل میں رکھا جاٸے گا۔
اس سے قبل عدالت نے آغا سراج درانی کے وکیل کی جانب سے ٹرائل کورٹ کے سامنے سرنڈر کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی پہلے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے خود کو نیب کے سامنے سرنڈر کریں۔
صحافی نے جب آغا سراج درانی سے سوال کیا کہ آپ گرفتاری یہاں دیں گے یا سندھ جا کر دیں گے تو اسپیکر سندھ اسمبلی نے جواب دیا کہ عدالت سے باہر نکلیں گے تو پتا چلے گا کہاں سے گرفتار ہونا ہے۔
کیس کا پس منظر
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے غیر قانونی آمدن سے اپنے بچوں کے نام پراپرٹی خریدی ہے جس پر آغا سراج درانی نے اپنی درخواست ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی سمیت 11 ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی جب کہ نیب ٹیم نے آغا سراج درانی کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے لیکن روپوش ہو گئے تھے۔
بعد ازاں آغا سراج درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
