بھارتی وزیراعظم
پاکستان نے بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی غیر قانونی تعمیرکو فوری روکنے کا مطالبہ کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بی جے پی آر ایس ایس کے انتہا پسندی سے بابری مسجد کے انہدام کو آج ایک اور سال مکمل ہوگیا۔
یہ دن ہندوستان کی مسلم دشمنی اور ریاستی ملی بھگت نفرت کی واضح یاد دلاتا ہے،ایودھیا میں پرانی مسجد کا انہدام ظلم جنون اور بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بابری مسجد کا انہدام اقلیتوں کے مذہبی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ نومبر 2019 کا بھارتی سپریم کورٹ کا عیب دار فیصلہ انصاف کی موت تھی
فیصلہ بی جے پی کے مجرموں بھارت کی اکثریتی اور ہندوتوا انتہا پسندی کی طرف تیزی سے نزول کی گواہی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ 29 سال پہلے جو مذہبی جوش و جذبہ دیکھا گیا تھا، وہ وحشت اور بربریت میں مزید بڑھ گیا ہے۔2002 میں گجرات میں اور فروری 2020 میں دہلی میں مسلم مخالف قتل عام، امتیازی شہریت ترمیمی قانون (CAA) نے بھارتی چہرہ مسخ کیا
آسام میں مسلمانوں کی حالیہ وحشیانہ بے دخلی، تریپورہ میں مساجد اور مسلمانوں کی املاک کی توڑ پھوڑ بھارتی جنون اور وحشی پن ظاہر کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہاکہ بابری مسجد کو اس کی اصل جگہ پر دوبارہ تعمیر کرے اور ہندوستان میں مساجد اور اسلامی مقدس مقامات کی حفاظت یقینی بنائے،ہندوستان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی اور اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں پرعمل درآمد کرائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
