حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ریاست کا ایک کردار ماں جیسا ہے اور دوسرا کردار طاقت کے ذریعے فساد اورانتشار کو روکنا ہے۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے گرینڈ جامع مسجد بحریہ ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملک بھر میں نمازجمعہ کے اجتماعات میں سانحہ سیالکوٹ کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ اگرکوئی توہین کرتابھی ہے تو اس کے لیے قانون موجود ہے ، جس طرح توہین ایک جرم ہے اسی طرح کسی پر توہین مذہب ،توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانا بھی سنگین جرم ہے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ کی طرح انتہا پسندی کیخلاف بھی مل کرجنگ لڑنی ہے۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ آج تمام علما ومشائخ، ذاکرین نے وزیراعظم کے بیان اور کورکمانڈرکمانفرنس کے اعلامیے کی بھی حمایت کی ہے ، ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کیس کو ٹیسٹ کیس کے طورپر لیں اور ملزمان کو کیفر کردارتک پہنچایا جائیگا۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک کے تمام جید علما نے سری لنکن سفارتخانے میں سری لنکن سفیر سے معافی مانگی ہے ، توہین رسالت اورتوہین مذہب کے قوانین سے متعلق آگاہی کے لیے ملک گیر مہم چلائی جائیگی ، کل لاہور میں مسیحی برادری کی قیادت کے ساتھ ملاقات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ توہین مذہب اورتوہین رسالت کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنیوالوں سے نپٹیں گے ، شدت پسندی ایک زہر بن چکا ہےاس کا تدارک کرنا ہوگا ، سری لنکن شہری کے بچوں کی یونیورسٹی سطح تک تعلیم کے لیے بحریہ ٹاؤن کی طرف اہم اعلان کیا جائیگا ، سوشل میڈیا استعمال کرنیوالوں سے اپیل کرتے ہیں کہ سانحہ سیالکوٹ کی ویڈیوز ہٹادیں.
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ریاست کے دو کردارہیں،ریاست کبھی بھی جھکتی نہیں ہے ، ریاست کا ایک کردار ماں جیساہے اور دوسرا کردار طاقت کے ذریعے فساد اورانتشار کو روکنا ہے ، ٹی ایل پی سے مذاکرات کا نتیجہ ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کی انہوں نے بھی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
