مشیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ حکومت ویڈیو اسکینڈل معاملے کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے وفد نے مشیر داخلہ میر ضیاء لانگو سے ملاقات کی، ملاقات میں ویڈیو اسکینڈل سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشیر داخلہ ضیاء لانگو کا اس موقع پر کہنا تھا کہ گھناؤنے عمل میں ملوث عناصر کسی رعایت کے متسحق نہیں، بلوچستان کی رویات کا چہرہ مسخ کرنے والے اپنے انجام تک پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے، دو ملزم گرفتار ہیں دیگر کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہیں۔
صوبائی صدر تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا کہنا تھا کہ کیس میں اب تک کی پیش رفت اطمینان بخش ہے، پوری امید ہے ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ضیاء لانگو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ویڈیو معاملے کے بعد وزیر اعلیٰ سیمت ہر ایک نے نوٹس لیا ہے، پولیس اور محکمہ داخلہ ملزمان کو پکڑنے کیلئے سرگرم ہے، ایسے درندے قابلِ معافی نہیں۔
ان کا کہنا تھا پولیس اور فورسز فرائض سے غافل نہیں، آج اعلیٰ سطحی اجلاس میں پولیس رپورٹ سے مطمئن ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ ویڈیو اسکینڈل معاملے میں کسی کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے معاملے پر سیاست کی گئی، پولیس کیس دباؤ میں آئے بغیر کر رہی ہے، کوئی سیاسی شخصیات معاملے میں ملوث نہیں ہے، پولیس کے پاس تمام ڈیٹا محفوظ ہے۔
ضیاء لانگو نے کہا تھا کہ اب تک دو ملزن گرفتار ہیں، احتجاج عوام کا حق ہے لوگ اداروں سے تعاون کرے، ابھی تفیشی عمل چلا رہا ہے، تمام اداروں سے مدد لیں گے، گوادر دھرنے کے سولہ مطالبات حکومت نے پورے کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ تین مطالبات وفاقی حکومت کے ہیں، باڈر کنٹرول ایف سی ایک رات میں نہیں دے سکتے، کوئٹہ میں بین الاقوامی دہشت گردی کا شکار ہے، حالات اور برے ہوتے اگر حکومت کنڑول نہ کرتی۔
مشیر داخلہ ضیاء لانگو کا مزید کہنا تھا کہ فورسسز کی قربانیوں سے حالات بہتر ہیں، ڈاکٹرز احتجاج پر عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہوگا، ڈاکٹرز احتجاج پر عدالتی احکامات پر عمل در آمد ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
