راولپنڈی میں کنٹونمنٹ حدود سے نجی تعلیمی اداروں کی منتقلی کیخلاف شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق احتجاجی ریلیاں پرائیوٹ اسکولز مالکان، طلباء اور اساتذہ کی جانب سے نکالی گئیں۔ احتجاجی مظاہرے کے باعث ٹریفک جام ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اورمختلف علاقوں میں کنٹونمنٹ انتظامیہ نے سینکڑوں تعلیمی اداروں کو سیل کردیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ حدود سے تعلیمی اداروں کی منتقلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈز نے سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں نجی تعلیمی اداروں کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں،اداروں کی منتقلی سے ہزاروں طلباء متاثر جبکہ لاکھوں اساتذہ بے روزگار ہونگے۔
میڈیا کوآرڈینیٹر جوائنٹ ایکشن کمیٹی ابراراحمد خان کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ انتظامیہ کا یہ اقدام علم دشمنی کے مترادف ہے۔
ابرار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دائر نظرثانی کی اپیلوں کے فیصلے تک کنٹونمنٹ انتظامیہ کارروائی سے اجتناب کرے اور سیل کیے گئے تعلیمی اداروں کو فوری طور پر ڈی سیل کیا جائے۔
میڈیا کوآرڈینیٹڑ نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مختلف آپشنز پر غور کے لیے تمام تنظیموں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف اور وزیراعظم فوری طور پر نوٹس لیں، ورنہ ہم سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
