لندن: بلڈ پریشرکنٹرول کرنے والی ادویات دن کے مقابلے میں رات میں زیادہ مؤثرثابت ہوتی ہیں۔
دنیا بھرمیں بلڈ پریشر سے ہونے امراض میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے جن میں سر فہرست دل کی بیماریاں ہیں، بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے لیے مختلف ادوات دی جاتی ہیں لیکن اس کے باوجود کچھ لوگوں میں بلڈپریشر نارمل نہیں رہتا۔ لیکن ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے والی ادویات کو دن کے بجائے رات میں لیا جائے تو یہ زیادہ بہترکام کرتی ہیں اوربلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے اور اس طرح دل کے امراض اوراس سے ہونے والی اموات اورساتھ ہی فالج کا خطرہ نصف رہ جاتا ہے بہ نسبت ان لوگوں کے جو دن میں دوا لیتے ہیں۔
اس تحقیق میں شمالی اسپین سے تعلق رکھنے والے 19,084 اایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو بلڈ پریشرکے ساتھ دل اور شریانوں کی مختلف بیماریوں کا شکار تھے دس سال تک جاری رہنے والے اس مطالعے میں تقریباً ہر مریض کو اوسطاً چھ سال یا اس زیادہ عرصے تک مشاہدہ میں رکھا۔
حال ہی میں مکمل ہونے والی اس تحقیق کو ’’ہائیجیا کرونوتھراپی ٹرائل‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے نتائج یورپین ہارٹ جنرل کے تازہ شمارے میں شائع میں آن لائن شائع ہوئے ہیں۔
اس مطالعے کے دوران مریض پر بلڈ پریشر کی ادویات کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے جب تجزیہ کیا گیا توایسے مریض جو سونے سے قبل لڈ پریشر کی ادویات لیتے تھے ان میں ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن اچانک بند ہوجانے یا فالج سے مرنے کے امکانات ایسے افراد کی نسبت 45 فیصد کم ہوگئے تھے جو یہی ادویات دن میں لیتے تھے تاہم اس مطالعے کے دوران احتیاط سے کام لیتے ہوئے دیگراورعوامل مثلاً عمر رسیدگی، سگریٹ نوشی، ذیابیطس اور خون میں کولیسٹرول کی سطح وغیرہ کے اثرات کو طور خاص مد نظر رکھتے ہوئے مطالعے کے تنائج سے نکال دیا گیا تاکہ صرف دوا کا وقت کی تبدیلی پر جائزہ لیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
