
پاک بحریہ کراچی حادثے کے بعد ریسکیو سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کی غوطہ خور ٹیم دھماکے کی جگہ واقع نالے میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہے، پاک بحریہ کی کراچی حادثے کے بعد ریسکیو سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی معاونت جاری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں نجی بینک کی عمارت میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
بول نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ میں پراچہ چوک کے قریب واقع ایک نجی بینک کی عمارت میں عین اس وقت دھماکا ہوا جب عملہ پیشہ وارانہ خدمات سرنجام دے رہا تھا، دھماکے کے وقت عوام کی بھی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ ناصرف بینک کی دیواریں گر گئی بلکہ قریب واقع پیٹرول پمپ کو بھی کافی نقصان پہنچا، اس کے علاوہ اطراف کی عمارتوں کے بھی شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بینک جس عمارت میں قائم ہے وہ نالے پر بنی ہے، دھماکا بھی نالے میں گیس بھر جانے سے ہوا ہے، ملبہ ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری بھی طلب کرلی گئی ہے۔
نجی بینک کے ترجمان نے کہا کہ بینک طویل عرصے یہاں قائم ہے، بینک کرائے پر ہے جس کی ہر ماہ ادائیگی کی جاتی ہے۔
دوسری جانب شیر شاہ دھماکے سے متعلق سوئی سدرن گیس کمپنی کا بیان سامنے آگیا ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق شیرشاہ دھماکے کی جگہ کوئی گیس پائپ لائن نہیں ہے، ہماری ٹیمیں جائے حادٹہ پر موجود ہیں، علاقے میں موجود تمام گیس پائپ لائنز بالکل محفوظ ہیں اور انہیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
گیس کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بم ڈسپوزل یونٹ نے بھی اپنے کلیئرنس سرٹیفکیٹ میں وجہ سیوریج لائن میں دھماکا بتایا ہے، جو کہ دھماکے میں بری طرح سے تباہ ہونے والی عمارت کے بالکل نیچے سے گزر رہا تھا۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ وقوعہ پر قدرتی گیس کی کوئی بو نہیں تھی، دھماکے کے بعد آگ بھی نہیں لگی، جس سے واضح ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی پائپ لائن سے جوڑا نہیں جا سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News