
سابق افغان صدر اشرف غنی کے مشیر برائے قومی سلامتی حمد اللہ محب کا کہنا ہے کہ امریکا سے ہونے والے امن معاہدے کی وجہ سے طالبان افغانستان پر دوبارہ برسر اقتدار آئے۔
امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں حمد اللہ محب نے کہا کہ دوحا میں طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے مذاکرات نے افغان حکومت کو بہت واضح اشارہ دیا کہ طالبان واپس آ رہے ہیں۔ امن معاہدے کی وجہ سے ہی طالبان افغانستان پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
متعلقہ خبریں ؛ طالبان کی افغانستان کے منجمد اثاثوں تک فوری رسائی کا امکان مسترد
حمد اللہ محب نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے دوحا سے واپسی کے بعد کہا تھا کہ طالبان امن پر یقین نہیں رکھتے۔ اشرف غںی حکومت کابل میں جنگ نہیں چاہتی تھی، کیونکہ اگر لڑائی ہوتی تو ناصرف ہزاروں بےگناہ شہری اس جنگ کا ایندھن بن جاتے بلکہ دارالحکومت بھی تباہ ہوجاتا۔
متعلقہ خبریں ؛ امارات اسلامیہ افغانستان کا تحریک طالبان پاکستان سے اعلانِ لاتعلقی
سابق افغان قومی سلامتی مشیر نے کہا اشرف غنی کو کابل میں شدید خطرات تھے، افغان سیکیورٹی فورسز پر حکومت کا کنٹرول ختم ہوچکا تھا، ہمین اس بات کی بھی اطلاعات تھیں کہ طالبان اگر کابل میں داخل ہوگئے تو اشرف غںی کو قتل بھی کرسکتے ہیں، اسی صورت حال کی وجہ سے انہیں کابل چھوڑنا پڑا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News