
ایران کا کہنا ہے کہ آئی اے ای اے کی جانب سے اس کے کرج نیو کلیائی مرکز میں نئے سرویلینس کیمروں کی تیکنیکی جانچ کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ جوہری نگرانی کے ادارے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی جانب سے اس کے جوہری مرکز کرج میں رواں سال 23 جون کو اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملے کے نیتجے میں تباہ ہونے والے نگران کیمروں کی جانچ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
گزشتہ بدھ کو تہران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا تھا جس کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان سینیٹری فیوجز بنانے والے ایران کے مغرب میں واقع جوہری مرکز کرج کے TESA نیو کلیرکمپلیکس میں نگران کیمروں کا تباہ ہونے والے کیمروں سے تبدیلی کا معاہدہ ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے ایران کی اٹامک انرجی آرگنایزیشن کے ترجمان بہروز کمال ویندی کا کہنا ہے کہ ایران نے آئی اے ای اے سے اپنے جوہری مرکز میں دوبارہ تنصیب کے لیے تین شرائط رکھی تھی۔
آئی اے ای اے کی جانب سے اس معاملے کی مذمت کرتے ہوئے نئے کیمروں کی تنصیب سے قبل مبینہ حملے میں تباہ ہونے والے کیمروں کی سیکیورٹی اور تیکنیکی انویسٹی گیشن کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ایران نے آئی اے ای اے کو تباہ ہونے والے کیمروں اور اس میں موجود ویڈیو ڈیٹا اسٹوریج کو دیکھنے کی اجازت دی تھی سوائے اس کیمرے کے جس میں تباہ شدہ کیمرے کی فوٹیج موجود تھی۔ آئی اے ای اے اور مغربی طاقتوں نے ایران سے اس کیمرے کے ڈیٹا تک رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News