
سندھ ہائی کورٹ نے بروز پیر معروف بزنس مین مرزا اشتیاق بیگ کو 80 کی دہائی کے مشہور گلوکار زوہیب حسن کی جانب سے دائر دو ارب روپے ہرجانے کے مقدمے پر نوٹس جاری کردیا۔
مدعی زوہیب حسن نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ان کی بہن نازیہ حسن نے 24 اپریل 2000 کو نکاح نامے میں اپنا حق استعمال کرتے ہوئے اشتیاق بیگ سے طلاق لی۔
مدعی نے دائر درخواست میں موقف اپنایا کہ انہوں نے دو گواہوں کی موجودگی میں طلاق نامے کا عمل مکمل کیا، جس کی تصدیق بھی کی گئی۔
اس حوالے سے مدعی نے دعویٰ کیا کہ 19 مارچ 2008 کو سیکرٹری یونین کونسل 41 بھٹہ ولیج کیماڑی ڈسٹرکٹ کی جانب سے طلاق نامہ جاری کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مرزا اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کیخلاف ایک ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
زوہیب حسن نے دعویٰ کیا کہ مدعا علیہ اشتیاق بیگ نے نومبر 2021 میں طلاق کی صداقت اور اس سے متعلق مختلف دستاویزات کو متنازع بناتے ہوئے میڈیا کو ہتک آمیز، تضحیک آمیز اور توہین آمیز بیانات جاری کیے۔
زوہیب حسن کا کہنا ہے کہ اشتیاق بیگ کو جاری قانونی نوٹس کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بیانات واپس لیں اور مدعی اور اس کے اہل خانہ سے غیر مشروط معافی مانگے۔
جاری نوٹس کے مطابق مدعی زوہیب حسن نے نے مدعا علیہ سے ان کی عزت، وقار اور ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے پر دو ارب روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل سنگل بنچ نے مدعی کے وکیل کا موقف سننے کے بعد مدعا علیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مذکورہ مقدمے کو زوہیب حسن کے خلاف مرزا اشتیاق بیگ کی جانب سے دائر مقدمے کے ساتھ ضم کرنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News