بالی وڈ اسٹار ایشوریا رائے بچن سے گزشتہ روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ممسلسل 5 گھنٹے پاناما پیپرز کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی تھی ۔
تحقیقات کے دوران اداکارہ سے ان کے غیر ملکی دوروں پر بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے کیونکہ پاناما پیپرز کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے خاندان کے افراد کے ساتھ جون سال 2005 میں دبئی میں برٹش ورجن آئی لینڈز کمپنی اور ایمک پارٹنرز لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں شرکت کی تھی۔
Advertisement
AdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
اس تفتیش کے دوران ایشوریا رائے نے کمپنی کے بارے میں کسی بھی معلومات سے انکار کیا ہے اور بتایا ہے کہ میٹنگ میں وہ نہیں بلکہ ان کے والد مرحوم کرشنا راج رائے تھے، جو تمام مالی معاملات کو سنبھالتے تھے۔
ان سے اپنے شوہر ابھیشیک بچن کے غیر ملکی بینک اکاؤنٹ میں لیبرلائزڈ ریمیٹنس اسکیم کا استعمال کرتے ہوئے ایک بڑی رقم جمع کرنے پر بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ بالی وڈ اسٹار ایشوریا رائے بچن کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 2016 میں دی انڈین ایکسپریس کی جانب سے انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس کے تعاون سے شائع ہونے والے پاناما پیپرز کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا جس میں ہندوستان میں کئی اہم شخصیات کے نام شامل تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
