نئی امریکی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ویکسین شدہ افراد میں سُپر اِمیونیٹی یا بہترین قوتِ مُدافعت پیدا ہوسکتی ہے۔
امریکا کی اوریگان ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے محققین کی تحقیق کے مُطابق ویکسین شدہ افراد میں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد زیادہ اینٹی باڈیز بننے کے امکانات موجود ہوتے ہیں بہ نسبت اُن افراد کے جو ویکسین لگنے کے بعد کورونا وائرس کا شکار نہ ہوئے ہوں۔

ریسرچرز نے دریافت کیا ہے کہ ایسے افراد کے خون میں پائی جانے والی اینٹی باڈیز 1 ہزار فیصد زیادہ پُر اثر تھیں۔
اوریگان ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کی تحقیق میں 26 مکمل ویکسین شدہ وہ ہیلتھ کیئر ورکرز شامل تھے جو بعد ازاں کورونا کا شکار ہوئے۔ اِن ہیلتھ کیئر ورکرز کا طبی موازنہ اُن مکمل ویکسین شدہ افراد سے کیا گیا جن کو کورونا وائرس نے متاثر نہیں کیا تھا۔
یہ تحقیق امپیریل کالج لندن کی جانب سے جاری کیے گئے اُس خدشے کے بعد منظرعام پر آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اومیکرون ویریئنٹ سے متاثر ہونے کی شرح ڈیلٹا ویریئنٹ کی نسبت 5.4 گنا زیادہ ہے۔ تاہم امپیریل کالج لندن کے محققین کے مطابق اومیکرون ویریئنٹ کے کم خطرناک ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

اوریگان ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن میں شعبہ مالیکیولر مائیکرو بائیولوجی اینڈ امیونولوجی کے محقق اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فکاڈو ٹیفیسی کا کہنا ہے کہ آپ اِس سے بھی زیادہ قوتِ مُدافعت حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ موجودہ ویکسینز شدید بیماری کے خلاف انتہائی مؤثر ہیں۔
ڈاکٹر فکاڈو ٹیفیسی کا مزید کہنا تھا کہ اُنہوں نے اِس تحقیق میں خاص اومیکرون ویریئنٹ کی جانچ نہیں کی مگر اِن نتائج کی روشنی میں وہ اِس پر تحقیق کریں گے کہ اومیکرون سے متاثرہ ویکسین شدہ افراد میں بھی ایسا ہی مضبوط مُدافعتی ردعمل پیدا ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
