اینٹی بائیوٹکس کازیادہ استعمال بڑا خطرہ ہے

پاکستان میں ا ینٹی بائیوٹکس ادویات کے خلاف مدافعت کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنےاور اس کی روک تھام کے لیےآگاہی مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے صحت نےعالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ا ینٹی بائیوٹکس ادویات کے خلاف مدافعت کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنےاور اس کی روک تھام کے لیےملک گیر ہفتہ وار آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے۔
اس سال اینٹی بائیوٹک آگاہی مہم کا موضوع ” اینٹی بائیوٹکس کا مستقبل ہم سب پر منحصر ہے” رکھا گیا ہے۔
اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت میجر جنرل پروفیسر عامر اکرام کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی اینٹی بائیو ٹک کااستعمال دنیا کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔اس کے مکمل تدارک کے لیے تمام اداروں کو مل کر کام کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ظفر مرزا بھی اس مسئلہ کو پاکستان کے صحت عامہ کے لیے سنگین تشویش کے طور پر لے رہے ہیں اور اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں ۔
پروفیسر عامر اکرام نے کہا کہ قومی ادارہ صحت نے انسانوں اور جانوروں کے شعبے میں اینٹی بائیوٹک کے استعمال کے لئے قومی سطح کی حکمت عملی تیار کی ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت نے کہا کہ ہم ان اقدامات پر کام کر رہے ہیں جو انسانوں اور جانوروں کی صحت کو بہتر بنانے اور بیماری کی روک تھام کے لیےاٹھائے جاسکتے ہیں اور جس سے اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے مختلف بیماریاں اور انفیکشن دن بہ دن پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔اس وقت دنیا کے مختلف ممالک میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت رپورٹ ہو رہی ہے ۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ایک حالیہ رپورٹ کےمطابق دنیا میں ہر سال لاکھوں افراد ’’اینٹی بائیوٹک مزاحمت‘‘کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
پاکستان اور دنیا بھر میں علاج معالجہ کے سلسلے میں اینٹی بائیوٹک کا غلط اور بے دریغ استعمال نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کے لئےبھی خطرناک صورتِ حال اختیار کرتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News