Advertisement
Advertisement
Advertisement

قومی سلامتی پالیسی پر اتفاق رائے پیدا کرنا حکومت کا کام ہے، پرویز اشرف

Now Reading:

قومی سلامتی پالیسی پر اتفاق رائے پیدا کرنا حکومت کا کام ہے، پرویز اشرف
راجہ پرویز اشرف

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماء راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی پر اتفاق رائے پیدا کرنا حکومت کا کام ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہر اہم معاملے پر پارلیمنٹ کو بائی پاس کرنا وطیرہ بنا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قومی سلامتی پالیسی ہے،حکومتی سلامتی پالیسی نہیں۔ حکومت پالیسی کو خفیہ رکھ کر کون سے مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے، یہ کیسی حکومت ہے جو پالیسی بتائے بغیر اس پر بحث کرانا چاہتی ہے۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پالیسی پر اتفاق رائے پیدا کرنا حکومت کا کام ہے، اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر پالیسی بنانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماء راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور اس کی سلامتی ہم سب کیلئے مقدم ہے لہذا قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈرز کو ان کیمرہ بریفننگ دی جائے۔

Advertisement

اس سے قبل اپوزیشن نے قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر سینیٹ میں احتجاج کیا تھا۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمان کا بھی سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ابھی حکومت نے قومی سلامتی پالیسی پیش کی، قومی سلامتی پالیسی کو پارلیمنٹ میں کیوں پیش نہیں کیا گیا؟ قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ ایوان میں پیش کرکے پارلیمان کی رائے لی جاتی۔

اجلاس کے دوران شیری رحمان نے حکومتی پالیسیوں اور منی بجٹ کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کا اعلان کیا گیا لیکن سینیٹ کو پتہ ہی نہیں کہ قومی سلامتی پالیسی کیا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ اب اقتصادی تحفظ کو بھی قومی سلامتی پالیسی کا حصہ بنایا گیا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپیہ ڈوبتا ہے تو ہمارا دل بھی ڈوبتا ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی گئی جو کہ صرف ایک کاغذ ہوگا جب کہ زمینی حقائق کچھ اور ہوں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی پالیسی کا خارجہ اور اندرونی معاملات سے گہرا تعلق ہوتا ہے، کہاں کی سیکیورٹی پالیسی جب اسٹیٹ بینک گروی رکھا جا رہا ہے، کون سی سیکیورٹی پالیسی جس میں آئی ایم ایف ملک کی معیشت چلائے گا۔

Advertisement

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے منی بجٹ لایا جارہا ہے، جس میں 600 ارب کے ٹیکسز لگائے جارہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بلوچستان میں ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل ای۔فائلنگ سسٹم متعارف
پنجاب میں طوطوں کی رجسٹریشن لازمی قرار
چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کردیا
مریض پر نفسانی خواہش کو ترجیح دینے والے ڈاکٹر کو بحال کر دیا گیا
صدر کی چینی قیادت سے ملاقات، پاک چین تعلقات مزید گہرے کرنے پر اتفاق
پوسٹ پہلگام – مئی 2025 کی تقریب رونمائی ، عطا اللہ تارڑ اور دیگر مقررین کا خطاب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر