جرمنی کے نئے چانسلر اولاف شولز نے نئے سال کی ابتدا کے موقع پر جرمن عوام سے اپنے پہلے خطاب میں ملک میں کورونا وبا پر قابو پانے، جی سیون کی سربراہی، موسمیاتی تبدیلیوں، روس یوکرائن تنازع اور یورپی اتحاد سے متعلق بات کی ہے۔
چانسلر شولز کا کہنا ہے کہ جرمنی اور یورپی یونین خارجہ اُمور کے بڑے چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے۔ یورپی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے یورپی اتحاد ناگزیر ہے۔

اولاف شولز نے بین الاقوامی تعاون اور طاقتور یورپ کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اُن کا مقصد امن، قانون کی عملداری اور جمہوریت جیسی اقدار کے ساتھ خود مختار اور مضبوط یورپ ہے۔
روس اور یوکرائن کے مابین حالیہ تنازع کے حوالے سے شولز کا کہنا ہے کہ یوکرائن کی علاقائی سالمیت کا ہر حال میں احترام کرنا ہوگا، سرحدوں کے احترام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

اِس حوالے سے مغربی ممالک کے خدشات پر اپنی رائے دیتے ہوئے چانسلر شولز نے کہا کہ امن کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ٹرانس اٹلانٹک اتحادیوں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔
اولاف شولز کا نئے سال کے اپنے پہلے خطاب میں کہنا تھا کہ نئے سال کے آغاز سے جرمنی ایک سال کے لیے سات مضبوط معیشتوں اور جمہوریتوں کے گروپ جی سیون کی سربراہی سنبھالے گا۔

جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی اپنی صدارت میں اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یہ سات طاقتیں ماحول دوست کاروبار اور ایک منصفانہ نظام کے قیام کے لیے کام کریں۔ ایسی دنیا جس میں قریباً 10 ارب لوگ ہیں وہاں بین الاقوامی تعاون انتہائی ضروری ہے۔

چانسلر شولز نے کہا کہ یہ سب پر واضح ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ نے صورتحال کو خاصا پیچیدہ کر دیا ہے۔ اُنہوں نے جرمن عوام کا کورونا وائرس کے قوانین پر عمل کرنے پر شکریہ ادا کیا اور لوگوں کو ویکسین اور بوسٹر شاٹ لینے کی تاکید کی۔
جرمن چانسلر کے مطابق حکومت جنوری میں ویکسین کی 30 ملین اضافی خوراکیں فراہم کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
