اومیکرون
برطانیہ کے ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون سے بچاؤ کے لیے باقاعدگی سے بوسٹر ڈوز لگوانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک برطانوی ماہر صحت نے اپنی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی چوتھی ڈوز کو لازمی قرار دینے سے پہلے یہ دیکھ لے، آیا ہمیں واقعی دوسری بوسٹر ڈوز کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے کچھ شواہد آنے کے بعد کوئی فیصلہ کرے۔
ویکسینیشن اور امیونائزیشن کی جوائنٹ کمیٹی کے چیئرمین سر اینڈریو پال ہر 6 ماہ بعد کورونا کی بوسٹر ویکسین لگانے کا عمل پائیدار نہیں جب کہ مزید ویکسین تمام نوجوانوں کو لگانے کے بجائے صرف کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد کو لگانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں؛ اومیکرون سے بچاؤ کے لیے تیسری کے بعد چوتھی ڈوز دینے کا فیصلہ
خیال رہے اسرائیل پہلے ہی کورونا کی چوتھی ڈوز متعارف کرواچکا ہے اور وہ وہاں 60 سال سے زائد عمر شہریوں کو دوسری بوسٹر ڈوز لگائی جارہی ہے۔
دوسری جانب جرمنی کے وزارت صحت نے بھی خبردار کیا ہے کہ چوتھی ویکسین کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون سے لڑنے کے لیے ضروری ہے۔
رپورٹس کے مطابق سر انٹریو پال نے پہلے بھی کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں اس کی ضرورت نہیں البتہ بوسٹر ڈوز لگانے کے لیے مزید تحقیق اور شواہد کی ضرورت ہے۔
اب انہوں نے ایک بار پھر چوتھی ڈوز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دو ڈوز اور پھر بوسٹر ڈوز لگوانے کے بعد لوگوں کی قوت مدافعت یقیناً بڑھ گئی ہوں گی اور کچھ ماہ کے لیے ان کے اینٹی باڈیز موجود ہیں ، ایسے میں دوسری بوسٹر ڈوز غیر ضروری ہے۔
واضح رہے برطانیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ تقریباً 114 ملین مزید کورونا ویکسین کی ڈوز منگوائی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
