
ناسا کے نظامِ شمسی کے باہر سیاروں کے حوالے سے بھیجے گئے ایک سیٹلائیٹ مشن نے پُراسرار سگنلز دریافت کیے ہیں۔ ماہرینِ فلکیات کہتے ہیں کہ دو ستاروں کا نظام ہو سکتا ہے جسے ملبے نے گھیرا ہوا ہے۔
ٹرانزٹ ایگزوپلینٹ سروے سیٹلائیٹ (TESS) کو 2018 میں سورج کے قریبی ستاروں کے گرد چھوٹے سیاروں کی دریافت کے لیے بھیجا گیا تھا۔
اپنی لانچ کے بعد سے اس سیٹلائیٹ نے نظامِ شمسی سے باہر 172 مصدقہ سیارے دریافت کیے ہیں اور 4700 امیدواروں کی فہرست ترتیب دی ہے جس پر ماہرین کو نظرِ ثانی کرنی پے۔
امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر کیمبرج کے ہارورڈ-اسمتھسونین سینٹر فار آسٹروفزکس کے ماہرین یہ جاننا چاہتے تھے کہ TIC 400799224 عجیب سگنلز کیوں خارج کر رہا ہے۔
اس شے کی جانب سے ملنے والی روشنی اور ڈیٹا مطالعے کے بعد ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ شاید ایک دوہرے ستارے والا نظام ہے جس کے اطراف میں بہت بڑا غبار کا بادل ہے۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ گرد کا بادل ممکنہ طور پر ٹوٹنے والے بڑے سیارچوں کا ملبہ ہوگا جو ستاروں کے جوڑے کے مدار میں ہوں گے۔
TESSنے ستارے کی چمک میں معمولی اور مستقل جزر دیکھا جو ٹیلی اسکوپ اور ستارے درمیان کسی سیارے کے گزرنے کی وجہ سے ہو رہی تھی جس کے سبب ستارے کی روشنی میں معمولی سی رکاوٹ آ رہی تھی۔
تاہم صرف سیارے ہی وہ خلائی اشیاء نہیں ہیں جو اس کی روشنی میں جزر کا سبب ہوسکتے ہیں۔
جب سے TESS لانچ کیا گیا ہے، اس نے وسیع پیمانے پر چیزیں دریافت کیں ہیں جن میں سُپر نووا سے لے کر تہرے ستاروں کے نظام شامل ہیں۔
TESS کے 2019میں بھیجے گئے ڈیٹا کے مطابق ہر چند گھنٹوں میں ستارے کی روشنی 25 فی صد کم ہو جاتی ہے اور پھر ایک دم تیز ہو جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News