برطانیہ میں مسلح افواج کو لازمی کورونا ویکسین سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلح افواج کو لازمی کورونا ویکسین لگوانے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 900 فوجیوں نے ویکسین لگوانے سے انکار کر دیا ہے۔
وزراء اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اتحادیوں کی طرف سے اپنائے گئے سخت رہنما خطوط کے بعد فوجی اہلکاروں کے لیے لازمی ویکسینیشن کو کس حد تک آگے بڑھایا جائے۔
زیادہ تر یورپی ممالک نے اپنی مسلح افواج کے لیے حفاظتی ویکسین لگانے کی پالیسیاں بنائی ہیں۔ ستمبر میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس پالیسی کے دائرہ کار کو اپنے ملک کی پولیس فورس تک بڑھا دیا۔
تاہم گزشتہ برس امریکا کی جانب سے اختیار کیے گئے نقطہ نظر نے ایک نئی بحث کو جنم دیا۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے دھمکی دی ہے کہ وہ ان فوجیوں کو برطرف کر دیں گے جنہوں نے نومبر تک ویکسین لگوانے سے انکار کر دیا تھا۔
اس کے نتیجے میں 241 اہلکاروں کو برطرف کیا گیا جن میں 100 یو ایس میرینز سمیت نیوی کے ایک کمانڈر بھی شامل ہیں جو کہ ایک ایک بیٹل شپ پر ایگزیکٹو آفیسر تھے اور اگلے سال انہیں اس بیٹل شپ کی کمان سونپی جانی تھی۔
وزارت دفاع نے صرف اہم کرداروں میں رہنے والوں کے لیے ویکسینیشن پر اصرار کرتے ہوئے، ایک زیادہ اہم طریقہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اگرچہ اس کی واضح طور پر وضاحت ہونا باقی ہے لیکن اس میں یقینی طور پر فرنٹ لائن طبی عملہ اور بیرون ملک تعینات فوجی شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
