اقوام متحدہ نے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ افغان لڑکیاں اور خواتین بنیادی حقوق سے محروم ہیں جبکہ افغان خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں۔
او سی ایچ اے کا کہنا تھا کہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو اقوام متحدہ کی حمایت اور یکجہتی کی اب پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کیونکہ افغانستان میں 11.8 ملین خواتین اور لڑکیوں کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو خوراک، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، معاش کے مواقع اور تحفظ کی خدمات فراہم کرکے خواتین اور لڑکیوں کی مدد کو بڑھانا چاہئیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے افغانستان کے لیے انسانی امداد کی قرارداد منظور کی تھی جس کا اعلان اقوام متحدہ میں پاکستان مستقل مندوب منیر اکرم نے کیا تھا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ قرارداد کی منظوری سے پاکستان کے موقف کی تاکید ہوئی ہے جبکہ قرارداد کی منظوری کے بعد افغانستان کو امداد کے حوالے سے درپیش قانونی پیچیدگیاں بھی ختم ہوگئی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
