Advertisement
Advertisement
Advertisement

بنڈس لیگا، نسل پرستانہ فقرے کسنے پر میچ منسوخ کر دیا گیا

Now Reading:

بنڈس لیگا، نسل پرستانہ فقرے کسنے پر میچ منسوخ کر دیا گیا

بنڈس لیگا یعنی جرمن وفاقی فٹ بال لیگ کی ڈویژن تھری کا ایک میچ مبینہ نسل پرستانہ حملے کے بعد منسوخ کر دیا گیا۔  جرمنی میں پہلی مرتبہ اس طرح کے حملے کے نتیجے میں کوئی میچ منسوخ کیا گیا ہے۔

ڈوئسبرگ اور اوسنابرک کی ٹیموں کے مابین یہ میچ ڈوئسبرگ میں کھیلا جا رہا تھا، جب ہاف ٹائم سے قبل یہ میچ منسوخ کر دیا گیا۔

مہمان ٹیم کے ایک کھلاڑی نے الزام عائد کہ کہ اسٹینڈ میں موجود مخالف ٹیم کے ایک مداح نے اسے زبانی طور پر نسل پرستانہ حملے کا نشانہ بنایا۔ جس کے بعد انتظامیہ نے بنڈس لیگا کے اس میچ کو منسوخ کر دیا۔

جرمنی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ نسل پرستانہ حملے کے نتیجے میں کوئی پروفیشنل میچ مؤخر کر دیا گیا ہو۔ یہ واقعہ اتوار کی شب پیش آیا۔

میچ ریفری نکولاس ونٹر نے کھیل کے تینتیسویں منٹ میں یہ میچ اس وقت روک دیا، جب اوسنابرک کے فارورڈ کھلاڑی ایرون اوپوکا نے شکایت کی کہ مخالف ٹیم کے ایک مداح نے نسل کو بنیاد بنا کر اس پر زبانی حملہ کیا ہے۔

Advertisement

نکولاس ونٹر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب اوسنابرک کی ٹیم کارنر لینے والی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹینڈ سے’ بندر بندر‘ کی آواز اٹھی، جو ان کے لیے بھی ایک دھچکا ثابت ہوئی۔

بتایا گیا ہے کہ نسل پرستانہ جملہ کسنے والے مبینہ شخص کی فوری شناخت کر لی گئی اور اسے گارڈز اپنی نگرانی میں گراؤنڈ سے باہر لے گئے۔

تاہم بعد ازاں مہمان ٹیم نے میچ شروع کرنے سے انکار کر دیا گیا، جس کی وجہ سے اس میچ کو منسوخ کر دیا گیا۔ اس میچ میں کوئی بھی ٹیم اسکور کرنے میں ناکام رہی۔

ڈوئسبرگ فٹ بال ٹیم کے سی ای او میشائل ویلنگ نے اس واقعے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈوئسبرگ کے کھلاڑی لیروئے کواڈو کو بھی نسل پرستی کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

ماضی میں جب کواڈو کو اسی طرح زبانی جملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا تو انسداد نسل پرستی امور کے ماہر گیرڈ واگنر نے مطالبہ کیا تھا کہ احتجاج کے طور پر میچ کو منسوخ کر دیا جائے تاہم تب یہ میچ جاری رکھا گیا تھا۔

Advertisement

جب میچ کی منسوخی کا یہ واقعہ رونما ہوا تو اسٹیڈیم میں موجود متعدد شائقین نے نازی مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

اسی دوران ڈوئسبرگ اسٹیڈیم میں نازی مخالف ایک مشہور گانا بھی چلایا گیا۔

بعد میں ڈوئسبرگ ٹیم کی آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا گیا کہ وہ اوسنا برک کی طرف سے میچ جاری نہ رکھنے کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں۔

 کلب کے پریس آفیسر ہالٹرمان نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس میچ کی منسوخ سے مداحوں کو واضح پیغام جائے گا کہ اس طرح کا کوئی بھی زبانی کلامی حملہ بھی ناقابل قبول ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستانی وکٹ کیپر سدرہ نواز بھی آئی سی سی ویمنز ٹیم آف ورلڈ کپ میں شامل
ٹم ڈیوڈ 129 میٹر کا شاندار چھکا لگا کر تیسرے نمبر پر آگئے، ویڈیو وائرل
پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے تحفظات پر پی سی بی نے ایکشن لے لیا
سری لنکن کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان کے لیے شیڈول جاری کر دیا
پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز، ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کل سے شروع ہو گی
کوشش ہوگی بابر اعظم کو آؤٹ کرکے شائقین کو چپ کروائیں، جنوبی افریقی کپتان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر